نئی دہلی۔انڈین کرکٹ ٹیم سے طویل عرصے سے باہر چل رہے آل راؤنڈر کھلاڑی عرفان پٹھان آئندہ انڈین پریمیئر لیگ ( آئی پی ایل ) کو ملک کی قومی ٹیم میں اپنی واپسی کے حتمی مقصد کو حاصل کرنے کا بہترین موقع سمجھتے ہیں ۔عرفان نے اپنا ہدف حاصل کرنے کے لئے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایل 7 میں وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے اپنے تجربے کا بخوبی استعمال کرنے پر غور کر رہے ہیں ۔متحدہ عرب امارات میں 16 اپریل سے شروع ہو رہے آئی پی ایل 7 میں عرفان سنرائزرس حیدرآباد کی طرف سے کھیلیں گے ۔عرفان نے کہا کہ قومی ٹیم میں واپسی کرنا میرا مقصد ہے ، پر ساتھ ہی مجھے اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ میں سنرائزرس حیدرآباد کے لئے بہترین کارکردگی پیش کروں، اگر میں ایسا کرنے میں کامیاب رہا تو میرے لئے وہ خود ہی فائدہ مند ثابت ہوگا ۔عرفان نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں ہندستانی کرکٹ ٹیم کو بہت زیادہ کرکٹ کھیلنا ہے ، اور اس کے بع
د دوسرا سیزن بھی شروع ہو جائے گا ۔ میں اپنا ہدف حاصل کرنے کی سمت میں لگا ہوا ہوں ، اور مجھے امید ہے کہ میں کامیاب رہوں گا ۔بڑودہ کے میڈیم پیسر عرفان نے اس سے پہلے ہندستانی ٹیم کو بلے سے بھی اہم تعاون دیا ہے ۔ عرفان نے کہا کہ جتنا زیادہ سے زیادہ میچوں میں حصہ لے پاؤنگا میرے لئے اتنا ہی بہتر رہے گا ۔ مجھے اپنا سارا دھیان مسلسل میچ کھیلنے پر لگانا ہے ۔ مجھے نہ صرف اپنے لئے بلکہ اپنی ٹیم کے لئے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔دو سال پہلے ٹیم میں واپسی کا موقع ملنے کے بعد وہ ٹیم سے باہر کیسے ہو گئے پوچھنے پر عرفان نے بتایا کہ وہ بہتر کارکردگی کے باوجود زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوئے تھے ۔ عرفان نے ہندوستانی ٹیم کے لئے آخری ٹیسٹ میچ 2008 میں کھیلا تھا ۔ عرفان نے ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کو اپنا خواب بتایا ۔عرفان نے ہندوستانی ٹیم کی طرف سے 29 ٹیسٹ میچوں میں 100 وکٹ حاصل کئے ہیں ، اور 1،100 رنز بھی بنائے ہیں ۔آئی پی ایل 7 میں سنرائزرس حیدرآباد کی طرف سے کھیلنے کے موقع پر عرفان نے کہا کہ ٹیم کے اندر ماحول بہت اچھا اور خوشگوار ہے ، لیکن ساتھ ہی ٹیم اپنے ہدف کے تئیں بہت سنجیدہ ہے ۔ ایسی ٹیم کا حصہ بن کر سچ میں بہت اچھا لگتا ہے ، اور مجھے پوری امید ہے کہ ٹیم آئی پی ایل میں اسی سنجیدگی کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی ۔عرفان نے سنرائزرس کے ساتھی جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولر ڈیل اسٹین سے سیکھنے کی بات بھی کی ۔ عرفان نے کہا کہ وہ ابھی کرکٹ کے کسی بھی فارمیٹ کے سرفہرست گیند باز ہیں ۔
ان کی توانائی غضب کی ہے ، وہ مسلسل بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے آ رہے ہیں ، اور وہ بے انتہا صلاحیتوں کے مالک ہیں ۔ میں یقینی طور پر ان کی ذہنی مضبوطی اور گیند بازی سے سیکھنا چاہوں گا ۔