قابض حکومت کے وزیر اعظم نے اردن اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر واقع “الکرامہ” کراسنگ پر صیہونیت مخالف کارروائی کے جواب میں کہا کہ آج کا دن ایک مشکل دن ہے اور ہم محاصرے میں ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے اردن اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد میں الکرامہ کراسنگ پر ایک اردنی ڈرائیور کی شہادت پسندانہ کارروائی کے نتیجے میں تین صیہونیوں کی ہلاکت پر کہا کہ آج ایک سخت اور مشکل دن ہے اور ہم محاصرے میں ہیں۔
انہوں نے انتہائی بے بسی اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہم ایک قاتلانہ نظریے کے نرغے میں ہیں جس کی رہنمائی ایران سے کی جا رہی ہے، جو ہم سب کا قتل عام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم مشرق وسطیٰ میں تلوار (فوجی طاقت کے استعمال) کے بغیر نہیں جیتیں گے۔
نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی کے خلاف جنگی اہداف کے حصول میں اپنی ناکامی کو چھپاتے ہوئے، مزید کہا کہ ہم جنگ کے اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہیں، جس کا مقصد حماس کو تباہ کرنا، تمام قیدیوں کی واپسی، اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمیں غزہ کی پٹی کی طرف سے دوبارہ خطرہ نہ ہو۔۔
انہوں نے دعوی کیا کہ حماس کا ہدف ہمارے اندر تفرقہ پیدا کرنا، قیدیوں کے خاندانوں کے خلاف نفسیاتی جنگ اور اسرائیلی حکومت پر بیرونی دباؤ ڈالنا ہے۔ اس لیے ہمارا اولین مقصد دشمنوں کو تباہ کرنا ہے اور انہیں اپنے اندر گھسنے نہیں دینا ہے۔
واضح رہے کہ اردن اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر واقع الکرامہ کراسنگ پر آج صبح ایک اردنی ڈرائیور کی شہادت طلبانہ کارروائی میں تین صہیونی ہلاک ہوگئے تھے۔