لکھنؤ: ملیح آباد میں مورننگ ریڈ کے دوران بجلی چوری پکڑے جانے پر لوگوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ چوری کرتے ہوئے پکڑے جانے پر مشتعل ہجوم نے جونیئر انجینئر اور لائن مین کو زدوکوب کیا۔
اس کی وجہ سے جونیئر انجینئر تریبھون سنگھ کے سر پر شدید چوٹ آئی۔ ہنگامہ اس قدر بڑھ گیا کہ چیکنگ ٹیم کو موقع سے بھاگنا پڑا۔
ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور حملہ آوروںکو حراست میں لے لیا۔ دوسری جانب کی خواتین نے بجلی ملازمین پر بدسلوکی کا الزام لگاتے ہوئے تھانے میں ہنگامہ کیا۔جونیئر انجینئر ملیح آباد تریبھون سنگھ نے بتایا کہ ٹیم جمعرات کی صبح تقریباً 45:6 بجے ملیح آباد کے چودھرانہ علاقے میں چیکنگ کر رہی تھی۔
چیکنگ ٹیم کو دیکھتے ہی وہاں بھگدڑ مچ گئی۔ لوگوں نے چھتوں اور بالکونیوں سے لاگوں کو ہٹانا شروع کر دیا، جس کی جے ای نے ویڈیو گرافی کرالی۔ اس کے بعدبجلی ملازمین کو تمام غیر قانونی کنکشن منقطع کرنے کی ہدایت دی گئی۔
الزام ہے کہ مقامی باشندہ محمد انیس میٹرسے کیبل کو بائی پاس کر کے ای رکشہ کو چارج کر رہا تھا اور بجلی چوری کر رہا تھا۔ جے ای کے مطابق جیسے ہی ملازمین نے کٹیا ہٹائی، انیس غصے میں آگیا اورمارپیٹ شروع کردی۔
کسی طرح چیکنگ ٹیم جان بچا کرسب مرکز پہنچ گئی۔ اس کے بعد پولیس نے جے ای کی تحریر پر مقدمہ درج کر کے ملزم کو پکڑ لیا۔
چھیڑخانی کا لگایا الزام:-دوسرے فریق کی جانب سے خاتون انیس النشا مرحومہ کی اہلیہ۔ معروف نے الزام لگایا ہے کہ صبح چار پانچ افراد سیڑھی کا استعمال کرتے ہوئے ان کے گھر میں داخل ہوئے اور چھت پر سوئی ہوئی بہو کے ساتھ چھیڑخانی کرنے لگے۔ اس کے بعد ان کے سونے اور چاندی کے زیورات بھی چھین لئے گئے۔ شور سن کر جب گھر کے دیگر افراد بیدار ہوئے تو یہ لوگ شکایت کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئےفرارہو گئے۔
پولیس خاتون کی شکایت کی جانچ کر رہی ہے۔