لکھنؤ۔(نامہ نگار)وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے آج ڈاکٹر امبیڈکر کے یوم پیدائش پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر سماج سے چھوت چھات ختم کرنے اور دلتوں کو ان کے حقوق دلانے کیلئے سماجی تحریک شروع کرکے لوگوں کو امتیاز اور غلط روایات کے خلاف بیدار کیا۔ انہوں نے سماج کو بہتر بنانے کیلئے طویل عرصے تک جدجہد کی۔ ڈاکٹر امبیڈکر مجاہد آزادی اور ملک کے قدآور لیڈر تھے۔ ملک کا آئین بنانے میں ان کا تعاون لوگوں پر عیاں ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر پورے ملک کے لیڈر تھے ان کے دکھائے ہوئے راستے پر ہم سب کو چلنا چاہئے۔ ڈاکٹر امبیڈکر کوکسی ذات ،مذہب یا طبقے کے نظریے سے نہیں دیکھا جاسکتا کچھ لوگوں کے ذریعے ڈاکٹر امبیڈکر کو
حقوق میں باندھنے کو غلط بتاتے ہوئے کہا کہ وہ قوم کے عظیم لیڈر تھے۔ تقریب کو خطاب کرنے سے پہلے وزیراعلیٰ نے ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے پر گل پوشی کی۔ اس موقع پر انہوں نے امبیڈکر مہا سبھا کی لائبریری اور رما بائی امبیڈکر جلسہ گاہ کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے وعدہ کیاکہ انتخابات کے وہ امبیڈکر مہا سبھا ضرور آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر مہا سبھا کے لوگ دلتوں ،پسماندہ طبقوں کیلئے بہت اچھاکام کررہے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر امبیڈکر مہا سبھا کے صدر ڈاکٹر لال جی پرساد نرمل نے وزیراعلیٰ کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر مہا سبھا احاطے سے سابق وزیراعلیٰ ملائم سنگھ یادو نے پسماندہ طبقے کیلئے منڈل کمیشن کے سفارشات کے مطابق ۲۷فیصد ریزویشن نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا اور اسمبلی روڈ کا نام تبدیل کرکے ڈاکٹر امبیڈکر مارگ کردیا۔ ڈاکٹر نرمل نے کہا کہ امبیڈکر مہاسبھی دلتوں ، پسماندہ طبقوں کو سماجی بیدا ر کرنے کیلئے جدجہد کرتی رہے گی اور دلتوں اور پسماندہ طبقوں اور حکومت کے درمیان پل کا کام کرے گی۔سابق ڈی جی پی ایس آر دارا پوری نے کہا کہ موجودہ دلت تحریک بابا صاحب کے اصولوں سے بھٹک گئی ہے اور وہ ذاتی مفادات اور موقع پرستی کا شکار ہوگئی ہے۔ اس لئے دلت تحریک اور دلت سیاست باباصاحب کے اصولوں کے مطابق چلائی جانی چاہئے۔ تقریب کی نظامت وینا موریا اور صدارت امبیڈکر مہا سبھا کے صدر لال جی پرساد نرمل نے کی۔ اس موقع پر سابق آئی پی ایس راج بہادر، سابق رکن اسمبلی کالی چرن سونکر ، لوک دل کے قومی صدر سنیل کمار ، سابق آئی اے ایس اوم پرکاش پسماندہ طبقہ مہا سن کے صدر ویریندرکمار موریا، ڈاکٹر ستیہ دوبے اور شیو دیال سنگھ موجود تھے۔