نیو یارک/نئی دہلی 23 ستمبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے نیو یارک میں نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی سے ملاقات کی اور توانائی ، ٹکنالوجی اور تجارت پر مرکوز ایک دو طرفہ میٹنگ کی۔
مسٹر مودی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ، “نیو یارک میں وزیر اعظم کے پی اولی کے ساتھ ایک بہت اچھی ملاقات ہوئی۔ ہندوستان-نیپال دوستی بہت مضبوط ہے اور ہم اپنے تعلقات کو زیادہ رفتار دینے کے لئے تیار ہیں۔ ہماری گفتگو توانائی ، ٹکنالوجی اور تجارت جیسے معاملات پر مرکوز رہی۔
انہوں نے نیپال کو بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) میں مکمل رکن کے طورپر شامل ہونے والا 101 واں ملک بننے پر مبارکباد دی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنج کے لئے علاقائی ردعمل کی اہمیت کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا ، “نیپال ہندوستان کی پڑوسی فرسٹ پالیسی کے تحت ترجیحی شراکت دار ہے۔ یہ اجلاس ہمارے پڑوسی فرسٹ پالیسی کو آگے بڑھانے کے لئے ہندوستان اور نیپال کے مابین باقاعدہ اعلی سطح کے تبادلے کی روایت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
ایک ہندوستانی ریڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ اتوار کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے دوران دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور نیپال کے مابین انوکھے اور دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور مختلف شعبوں میں ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا جن میں ترقیاتی شراکت ، پن بجلی تعاون ، لوگوں کے مابین باہمی تعلقات اور جسمانی ، ڈیجیٹل اور توانائی میں رابطے میں اضافہ شامل ہے۔
نیپال کے وزیر اعظم نے اپنی پوسٹ میں کہا ، “وزیر اعظم نریندر مودی سے ان کی ملاقات نتیجہ خیز رہی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے دوران ان کے ساتھ مثبت ملاقات ہوئی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کے مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کھٹمنڈو پوسٹ نے نیپال کے وزیر خارجہ ارزو رانا دیوبا کے حوالے سے بتایا ہے کہ مسٹر مودی نے جلد ہی نیپال کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ملاقات کے بعد انہوں نے کہا ، “مسٹر مودی نے کہا کہ وہ جلد ہی نیپال کا دورہ کریں گے۔” دونوں رہنماؤں نے مختلف مسائل کو حل کرنے کے لئے دوطرفہ میکانزم کو چالو کرنے پر اتفاق کیا۔
نیپال کے وفد میں وزیر اعظم اولی ، وزیر خارجہ رانا ، وزیر اعظم کے سیاسی مشیر بشنو رمل ، سکریٹری خارجہ سیوا لیمسال ، نیپال کے مستقل نمائندے لوک بہادر تھاپا اور وزارت خارجہ کے ترجمان امرت کمار رائے شامل تھے۔ ہندوستان کی جانب سے وزیر خارجہ ایس جیشکر اور خارجہ سکریٹری وکرم مصری بھی وہاں موجود تھے