اس سال مانسون کے دوران ملک بھر میں شدید بارشیں ہوئیں اور کئی علاقوں میں اب بھی بارش ہو رہی ہے۔ تاہم، اس کے نتیجے میں عوام پر مہنگائی کا دباؤ بڑھنے لگا ہے۔ پیاز اور ٹماٹر کے ساتھ ساتھ ہری سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان کو چھونے لگی ہیں۔
اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، بڑے شہروں کے بیشتر ریٹیل بازاروں میں پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں 70 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہیں۔
ہری سبزیوں کی قیمتوں میں بھی زبردست اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، شملہ مرچ، لوکی اور پالک جیسی ہری سبزیوں کی قیمتیں 100 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہیں، جس کی وجہ سے عام لوگوں کے لئے گھر کے بجٹ کو سنبھالنا مشکل ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہلی کی آزادپور منڈی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ پیاز، ٹماٹر اور ہری سبزیوں کی قیمتوں میں آئی اس تیزی کی اہم وجہ ملک کے کئی حصوں میں ہونے والی شدید بارش ہے۔
ایشیا کی سب سے بڑی سبزی اور پھل کی منڈی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ سبزیوں کے اہم پیدا کرنے والی ریاستوں جیسے مہاراشٹر، ہماچل پردیش، آندھرا پردیش وغیرہ میں شدید بارش نے پیداوار کو متاثر کیا ہے۔
دوسری طرف، بارش کی وجہ سے سڑکوں کو نقصان پہنچنے سے سپلائی چین متاثر ہوئی ہے۔
ہر سال یہ دیکھا جاتا ہے کہ بارش کے موسم میں ان مہینوں میں سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں، جو بعد میں آہستہ آہستہ نرم ہو جاتی ہیں۔
پیاز کی قیمتوں میں اضافے کے باعث عوام کو راحت دینے کے لئے حکومت نے پہلے ہی سبسڈی پر فروخت کا آغاز کر دیا ہے۔ حکومت نے 5 ستمبر سے اہم شہروں میں رعایتی قیمتوں پر پیاز کی فروخت شروع کی ہے،
جس کے تحت عوام کو 35 روپے فی کلو کی رعایتی قیمت پر پیاز فراہم کی جا رہی ہے۔
کوآپریٹیو ایجنسیوں این سی سی ایف اور نافیڈ کے ذریعے حکومت رعائتی قیمتوں پر پیاز کی فروخت کر رہی ہے۔ رعائتی قیمتوں پر پیاز کی یہ فروخت حکومت کے بفر اسٹاک سے کی جا رہی ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں حکومت ٹماٹر کی بھی رعائتی فروخت شروع کر سکتی ہے۔ حکومت نے گزشتہ سال ٹماٹر کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے بعد ایسا ہی اقدام اٹھایا تھا۔