نئی دہلی، 15 اپریل (یو این آئی) کانگریس صدر سونیا گاندھی نے عام انتخابات کے دوران قوم کے نام “دل سے” کی گئی اپیل میں ملک کی روح کو بچانے کی درخواست کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کے وزیراعظم کے عہدہ کے امیدوار نریندر مودی کا نام لئے بغیر الزام لگایا کہ ان کی سوچ ہندوستانیت کو تباہ کردے گی۔محترمہ گاندھی نے کل دیر رات جاری اس پیغام میں کہاکہ اس الیکشن میں کانگریس ملک کی محبت، عزت، امن، بھائی چارہ اور عدم تشدد کی روح کو بچانے کی خاطر ان عناصر سے نبردآما ہے جن کے نظریات اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
انتخابات کیمراحل کے اختتام کے بعد محترمہ گاندھی نے اس وقت یہ غیرمعمولی اپیل کی ہے جب ایک عوامی سروے میں مسٹر نریندر مودی کی قیادت میں قومی جمہوری محاذ (این ڈی اے) کو مکمل اکثریت ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محترمہ گاندھی نے کہاکہ آج میں آپ کو اپنے دل کی بات بتانا چاہتی ہوں۔ وہ کیا بات ہے جس سے مجھے ہندستانی ہونے کا فخر حاصل ہے۔
کانگریس صدر نے اس سوال کاخود ہی جواب دیتے ہوئیکہا کہ ہیں یہ وہ اقدار، اصول اور جذبات ہیں، جن پر ہمارے ملک کی بنیاد رکھی گئی ہے، جو ہم سب الگ الگ طرح کے لوگوں کو ایک ساتھ جوڑ کر ایک ملک بناتے ہیں۔ا
ٓپ نے مجھے اپنا کر یہ اقدار اور یہ احساسات سکھائے کہ وہ اصول، وہ نظریات کیا ہیں، جو ہمارے ملک کا دل ہے اور اس کی روح ہیں”۔محترمہ گاندھی نے کہاکہ ہندوستان کی روح پیار، عزت، امن، بھائی چارہ یعنی عدم تشدد ہے۔ الگ الگ مذاہب، ذات، زبان، فرقوں کے باوجود ان احساسات کے ساتھ مل جْل کر پیار محبت سے رہنا، اسی سے ایک مضبوط ملک کی تعمیر ہوتی ہے”۔
مسٹر مودی پر راست حملہ کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہاکہ وہ کہتے ہیں “میں ہی میں ہوں، آپ مجھ پر یقین کرو”۔ ہم کہتے ہیں ہماری کارکردگیوں اور ہمارے ارادے پر یقین کریں۔ اقتصادی ترقی، جامع ترقی اور جمہوری اداروں کی مضبوطی پر اعتماد کریں۔
انہوں نے کہاکہ اس الیکشن میں ان کی پارٹی ایسے ہندوستان کے لئے جدوجہد کر رہی ہے جو چند افراد کے لئینہیں بلکہ جس پر سب کا یکساں حق ہے۔کانگریس اور بی جے پی کے نظریات کا موازنہ کرتے ہوئے محترمہ گاندھی نے دعوی کیا کہ کانگریس کے نظریات ایک صحتمند اور آزاد سماج کا تصور پیش کرتی ہے جو نئے زمانے کی نئی ہواؤں میں سانس لیتا ہے جبکہ ان کے نظریات نفرت، لالچ اور مطلق العنان حکومت کی بھوک کے اندھیرے سے گھرے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس کا نظریہ آنے والی صبح کا اجالا، اتحاد کی روشنی اور امیدوں کی کرن ہے۔محترمہ گاندھی نے کہاکہ اس انتخاب میں ووٹروں کو دل سے سوچ کر یہ فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں کون سا راستہ اور کون سی سمت اپنے ملک کے لئے منتخب کرنی ہے۔