واشنگٹن، 05 اکتوبر (یو این آئی) امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کو حزب اللہ جیسے دہشت گرد گروپوں کے خلاف لڑنے اور اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، لیکن اسے کوشش کرنی چاہیے کہ اس طرح کی کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کی ہلاکتیں نہ ہوں۔
بائیڈن نے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں حیران کن طور پر پیش ہوکربڑھتے ہوئے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی کہ پچھلے کچھ دنوں سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ مشرق وسطیٰ کو مکمل علاقائی جنگ کے میدان میں تبدیل کر رہا ہے۔
انہوں نے دلیل دی کہ موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے امریکی حکمت عملی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت دنیا بھر میں امریکی اتحادیوں کی جانب سے اچھی تائید مل رہی ہے۔
صدر بائیڈن نے کہا، “اسرائیل کو نہ صرف ایرانیوں کی طرف سے، بلکہ حزب اللہ سے لے کر حوثیوں تک، اپنے خلاف وحشیانہ حملوں کا جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انہیں اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ حملے میں شہریوں کی ہلاکت نہ ہو اور اس کے لیے بہت محتاط رہنا ہوگا۔