غزہ پر اسرائیلی فوج کی جارحیت جاری ہے، ایک سال کے دوران صہیونی فوج نے 41 ہزار سے زائد لوگوں کو شہید کردیا، غزہ کے شہریوں میں شاید ہی کوئی ایسا بچا ہو جس کے خاندان کا کوئی فرد اسرائیل کے ظلم کا نشانہ نہ بنا ہو۔
روزانہ غزہ سے دل دہلا دینے والی تصاویر سامنے آتی ہیں جس میں لوگ بےبسی کی تصویر بنے دکھائی دیتے ہیں۔ ایسی ہی ایک خاتون کی روح کو تڑپا دینے والی تصویر بھی سامنے آئی ہے۔
حماس نے اسرائیلی شہر تل ابیب پر راکٹ برسادیے
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے غزہ کی 36 سالہ ایناس ابو معمار کی کہانی شیئر کی ہے، جس نے اسرائیلی فوج کی بمباری میں اپنی 5 سالہ بھیتجی کو کھو دیا ہے۔
رائٹرز کے کیمرہ مین محمد سالم کے کیمرے سے 17 اکتوبر 2023 کو ایک تصویر کھینچی گئی تھی، جس میں ایناس ابو معمار نامی خاتون جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے ناصر اسپتال میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والی اپنی 5 سالہ بھتیجی صالے کے جسم کو گلے لگا رہی ہیں۔
تقریباً 11 مہینے کے بعد ایناس کی ایک اور تصویر سامنے آئی ہے، جو کہ 11 ستمبر 2024 کی جس میں وہ خان یونس میں اس قبرستان کا دورہ کر رہی ہیں، جس میں ان کی بھتیجی صالے مدفون ہے۔
اس تصویر میں بھی ایناس بہت زیادہ اداس نظر آرہی ہیں، ان کی یہ اداسی دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 41 ہزار 909 افراد شہید اور 97 ہزار 303 زخمی ہو چکے ہیں۔اسرائیل میں 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں میں کم از کم 1 ایک 139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔