اسرائیلی وزیر دفاع نے امریکی ہم منصب سے ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے سے متلعق گفتگو کے حوالے سے طے شدہ دورہ اچانک ملتوی کردیا۔ اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر سے بات ہونے تک وزیر دفاع کو امریکا جانے سے روک دیا ہے۔
پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے وزیر دفاع کو امریکی دورے سے روکنے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میں اسرائیلی سیاست پر تبصرہ نہیں کر سکتی، نہ ہی مجھے اس حد تک ان کے معاملات کا علم ہے۔
امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن اوراسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کے درمیان بہت ہی گہرا تعلق ہے اور دونوں 80 سے زائد مرتبہ ایک دوسرے سے بات کرچکے ہیں، دو دوستوں میں بے تکلفی نارمل بات ہے، لازمی نہیں کہ ہر بات سے اتفاق کیا جائے لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ معاملہ گڑبڑ ہے۔
اس سے قبل خبریں تھی کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر کی فون کال اور اسرائیلی کابینہ کی جانب سے ایران پر جوابی حملے کی منظوری تک اسرائیلی وزیردفاع کو امریکا کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔
اسرائیلی میڈیا میں ایسی خبریں بھی سامنے آتی رہی تھیں کہ نیتن یاہو اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کو اختلافات کی بنیاد پر اپنی کابینہ سے نکالنا چاہتے ہیں، 2023 میں بھی نیتن یاہو گیلنٹ کو عہدے سے فارغ کر چکے ہیں تاہم بعد میں عوامی دباؤ پر انہیں بحال کرنے پر مجبور ہوئے۔