لکھنؤ : دہشت گردی اور میڈیامیں اس کی غلط تصویر پیش کئے جانے کے سلسلہ میں بدھ کوحسین آبادواقع چھوٹے امام باڑہ میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ’آیئے جانیں دہشت گردی کیا ہے؟‘ کے عنوان سے سیمینار کااہتمام کیا گیا۔
سیمینار میں مختلف مذاہب کے رہنمائوں اور دانشوروں وماہرین قانون نے دہشت گردی پر لیکچردیتے ہوئےمیڈیاکے ذریعہ دہشت گردی پر دوہرارویہ اختیار کرنے کی سخت مذمت کی۔ سیمینار میں فلسطین کےغزہ اور لبنان میں ا سرائیل کےذریعہ بے گناہ شہریوں،خواتین اوربچوں کومارے جانے کی مخالفت میں اقوام متحدہ اورحکومت ہند کو عرضداشت بھیجی گئیں۔
اقوام متحدہ کوبھیجی گئی عرضداشت میں اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں عرضی داخل کرکے جنگ روکنے اورحکومت ہند کو بھیجی عرضداشت میں لبنان کی تنظیم حزب اللہ اور فلسطین کی تنظیم حماس کو میڈیاکے ذریعہ دہشت گرد تنظیم کے طورپر پیش نہ کرنے کامطالبہ کیاگیا۔
سیمینارکوخطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹ حیدر اعجازنے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کاالزام عائدکرتے ہوئے فلسطین میںاس کے آباد ہونے کوغیرقانونی قراردیا۔ صحافی قربان علی نےکہاکہ دنیامیں اسرائیلی دہشت گردی کا کوئی جوازنہیں۔ اقوام متحدہ اور عالمی عدالت نے اس کی مذمت کی ہے۔ اسرائیل کی حمایت کیلئے امریکہ کاایجنڈا انسانیت کے قتل اورمغربی ایشیامیں تباہی مچاناہے۔ سیمینارکوخطاب کرتےہوئے مولانا سیدکلب جوادنقوی نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ نے فلسطینیوں پرظلم کیااوران کی زمین پر ناجائز قبضہ کیا۔
دہشت گردی کا مرکز اسرائیل ہے جس نے ہزاروں بے گناہ خواتین اوربچوںکوقتل کرڈالا۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور حماس بابائےقوم مہاتما گاندھی اورنیتاجی سبھاش چندربوس جیسے مجاہد آزادی ہیں دہشت گردنہیں۔ مولانا یعسوب عباس نےکہاکہ اسلام کا دہشت گردی سےکوئی تعلق نہیںہے۔
انہوں نےمیڈیاکو تفریق کرنے والا بتاتے ہوئے حزب اللہ رہنماحسن نصراللہ کو دہشت گرد بتانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے اسے دہشت گرد گروپ کی فہرست میں نہیںرکھاہے ۔
ہندوستان کو نصراللہ اور ایرانی کمانڈرقاسم سلیمانی کا احسان مندہوناچاہئے جنہوںنے عراق کے ٹکرت میں دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس کے قبضہ سے 46 ہندوستانی نرسوںکو بچایا۔مولاناسلمان حسنی ندوی نےکہاکہ سیمینارکامقصد دہشت گردی کے سلسلہ میں بیداری ہے۔ اس معاملہ میں شیعہ سنی مسلمان ایک ہیں۔ فلسطین اورلبنان پر ظلم کرنےوالوں کو سزاملےگی۔
مولانا جہانگیرعالم قاسمی نےکہاکہ مذہب اور فرقوںسے انسانیت کیلئےمتحد ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ مولانامصطفیٰ مدنی نے کہاکہ کسی بھی مذہب میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں۔
اسلام دہشت گردی کے نظریہ کی مذمت کرتاہے۔ سیمینارمیں اجودھیاکے رگھوکول شکتی پیٹھ کےسوامی آنند نرائن ، مولانا منظرصادق، مولانا اصطفیٰ رضا، مولانااخترعباس جون، مولانا نذر عباس رضوی، مولانا حسنین باقری جوراسی، مولانا سعیدالحسن نقوی ، مولانا ڈاکٹر کلب سبطین نوری سمیت دیگرعلما بھی شامل تھے ۔ سیمینار کی نظامت عادل فراز نےکی۔
سیمینار کے ذریعہ اقوام متحدہ کو بھیجی گئی عرضداشت میں اسرائیل پر تیسری عالمی جنگ کی طرف ڈھکیلنے کاالزام عائد کرتے ہوئے جنگ روکنےکامطالبہ کیاگیا ہے۔