نئی دہلی، 10 اکتوبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی 21ویں آسیان-انڈیا اور 19ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جمعرات کو لاؤ پی ڈی آر کے لئے روانہ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سال خاص ہے کیونکہ یہ حکومت ہند کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کی دہائی ہے جس سے ملک کو کافی فائدہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ اپنے دورے کے دوران مختلف دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے اور عالمی رہنماؤں سے بات چیت بھی کریں گے۔
مسٹر مودی نے کہا ’’میں 21ویں آسیان-انڈیا اور 19ویں مشرقی ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لیے لاؤ پی ڈی آر کے لیے روانہ ہو رہا ہوں۔ یہ ایک خاص سال ہے کیونکہ ہم اپنی ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک دہائی کا جشن منا رہے ہیں، جس سے ہمارے ملک کو خاطر خواہ فائدہ ہوا ہے۔ دورے کے دوران مختلف عالمی رہنماؤں کے ساتھ مختلف دو طرفہ ملاقاتیں اور بات چیت بھی ہوگی۔
ایک بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس ہند- بحرالکاہل خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو درپیش چیلنجوں پر غور و خوض کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔
’’آج، میں 21ویں آسیان-انڈیا اور 19ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنسوں میں شرکت کے لیے وزیر اعظم مسٹر سونیکسائے سیفانڈون کی دعوت پر لاؤ پی ڈی آر کے وینتیانے کے دو روزہ دورے پر جارہا ہوں۔ اس سال ہم اپنی ایکٹ ایسٹ پالیسی کی ایک دہائی مکمل کر رہے ہیں۔ میں اپنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں پیشرفت کا جائزہ لینے اور ہمارے تعاون کی مستقبل کی سمت کا تعین کرنے کے لیے آسیان رہنماؤں کے ساتھ شامل ہوں گا۔‘‘
مسٹر مودی نے کہا کہ ’’مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس ہند-بحرالکاہل خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو درپیش چیلنجوں پر غور و خوض کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔
ہم لاؤ پی ڈی آر سمیت خطے کے ساتھ قریبی ثقافتی اور تہذیبی تعلقات کا اشتراک کرتے ہیں، جو بدھ مت اور رامائن کے مشترکہ ورثے سے مالا مال ہیں۔ میں اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے لاؤ پی ڈی آر کی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا منتظر ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ اس دورے سے آسیان ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ’’بھارت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی: ایک دہائی پرانا عزم مضبوط ہو رہا ہے! وزیر اعظم نریندر مودی 21ویں آسیان-انڈیا اور 19ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے لاؤ پی ڈی آر کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوئے۔”