کانپور: دیوالی تیوہار پر لاکھوں لوگ ٹرینوں سے اپنے گھر آتے جاتے ہیںلیکن بھیڑ کا فائدہ اٹھاکر زہرخورانی اور لٹیرے گروہوں کے ساتھ شرپسند عناصر سرگرم ہوجاتے ہیں، ریل مسافروں کے تحفظ کیلئے جی آر پی وآر پی ایف نے مشترکہ طور سے سادے کپڑوں میں کمانڈو تعینات کرنے کا فیصلہ کیاہے، یہ جوان آٹومیٹک اسلحوں سے لیس ہوں گے،
کانپور سینٹرل اسٹیشن سے گزرنے والی اور یہاں سے چلنے والی سو سے زیادہ ٹرینوں کو جی آر پی وآر پی ایف نے منتخب کیاہے،ان میں زیادہ تر وہ ٹرینیں شامل ہیں جن میں پہلی کبھی لوٹ مار، زہر خورانی کی واردات ہوچکی ہیں۔ ٹیم نے یہ بھی سروے کیاہے کہ ان ٹرینوںمیں واردات کےلحاظ سے سب سے زیادہ حساس علاقہ کون کونسے ہیں۔
شہر میں تین مقام بہت زیادہ حساس:جی آر پی وآر پی ایف نے جن مقامات کو بہت زیادہ حساس علاقہ مانا ہے ،ان میں جھکر کٹی پل کے نیچے، کچی بستی گووند نگر، ریلوے لائن کے کنارے دادا نگر تک بستیاں اہم مقام ہیں۔ دہلی روٹ پرہاتھرس، علی گڑھ ،ٹنڈلا کے درمیان کا علاقہ بہت زیادہ حساس زمرے میں رکھا گیا ہے، سپت کرانتی ایکسپریس ، پریاگ راج ایکسپریس، گورکھ دھام ایکسپریس، اونچا ہار ایکسپریس، سنگم ایکسپریس کو حساس ٹرینوں کی فہرست میں رکھاگیاہے۔
لکھنؤ وفرخ آباد روٹ پر بھی تحفظ:سینٹرل اسٹیشن پر جی آر پی انچارج اوم سنگھ نے بتایاکہ ٹرینوںمیں آٹومیٹک اسلحہ والے کمانڈو کی تعیناتی کی جائے گی تاکہ کسی بھی حالت میں مجرمین سے مورچہ لیاجاسکے،سادے کپڑوںمیں داروغہ ،سپاہی اور خاتون سپاہی لگائی جائیں گی، کانپور سے فرخ آباد اور لکھنؤ روٹ پر بھی تحفظ کی ٹیمیں لگائی جائیں گی۔
ٹیم میں شامل رہیں گی خاتون کانسٹبل:جی آر پی اور آر پی ایف کے جوان ٹرینوںمیں سادے کپڑوں میںاسکورٹ کریں گے،ٹیم میں ایک سب انسپکٹر، ایک ہیڈ کانسٹبل اور ایک خاتون کانسٹبل شامل رہیں گی،اسٹیشنوں پر جی آر پی وآر پی ایف کی طرف سے مسلسل مسافروں کو الرٹ کیاجارہاہےکہ کسی انجان مسافر سے دوستی نہ کریں ،اگر وہ کچھ کھانے پینے کو دے تو نہ لیں ،انجان چیزوں سے ہوشیاررہیں۔
نشیلے یا زہریلے بسکٹ سے رہیں ہوشیار:زہر خورانی گروہ مسافروں کو لوٹنے کیلئے زہر میں بھگویا ہوا بسکٹ لے کر چلتے ہیں، گروہ چالاکی سے نشیلا بسکٹ پیکٹ میں رکھ دیتے ہیں جو بسکٹ صحیح ہوتے ہیں اسے گروہ کے لوگ اس لئے کھاتے ہیں کہ دیکھئے ہم بھی یہی بسکٹ کھارہے ہیں اور مسافروںکو زہریلا بسکٹ کھلادیتے ہیں،لہٰذا مسافروںکے تحفظ کیلئے دیوالی تیوہار پر جبکہ لاکھوں کی تعداد میں مسافردیگر بڑے شہروںمیں کام کرنے والے مختلف ریاستوں کے لوگ اپنے اپنے گھروں کو آتے جاتے ہیں لیکن بھیڑ کا فائدہ اٹھاکر زہرخورانی گروہ اور لٹیرے گروہوں کےساتھ شرپسند عناصر سرگرم ہوجاتے ہیں، ریل مسافروں کے تحفظ کیلئے جی آر پی اور آر پی ایف نے مشترکہ طور سے سادے کپڑوں میں کمانڈوتعینات کرنے کا فیصلہ لیاہے جو آٹومیٹک اسلحوں سے لیس ہوں گے۔