غزہ /تل ابیب /بیروت /تہران /قاہرہ / واشنگٹن /نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) شمالی اور وسطی غزہ کے مختلف مقامات پر اسرائیلی طیاروں، ٹینکوں اور ڈرون کے بدترین حملوں میں کم از کم100فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے‘ حماس اور حزب اللہ سے جھڑپ میںکرنل، میجر سمیت4 صہیونی فوجی ہلاک ہوگئے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق خیموں میں مقیم بے گھر فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا، شہید اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح میں مسجد توبہ کے ارد گرد بے گھر ہونے والے لوگوں کے خیموں پر بمباری کی گئی جب کہ شمالی غزہ میں بیت الاہیا کے علاقے پر اسرائیلی ٹینکوں نے شدید گولہ باری کی۔ شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے ایک غیرملکی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ان کی ٹیموں نے شمالی غزہ کی پٹی کی گورنری میں نشانہ بنائے گئے مختلف مقامات سے400 سے زاید افراد کی لاشیں برآمد کی ہیں۔ دوسری طرف انروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں تصدیق کی “مزید20,000 لوگ جمعے کو جبالیہ کیمپ سے محفوظ مقام کی طرف نکلے مگر ان کے پاس کوئی متبادل جگہ نہیں ہے‘ انہیں خوراک، پانی، کمبل اور بستروں سمیت بنیادی ضرورت کی ہر چیز کی ضرورت ہے۔
غزہ کے شمالی علاقے بیت لاہیا پر اسرائیلی فوج نے مسلسل بمباری کی جس میں درجنوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں میں اسرائیلی فوج کا کرنل مارا گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق مارے جانے والا کرنل احسان دقسا اسرائیلی فوج میں 401 آرمرڈ بریگیڈ کا سربراہ تھا۔
کرنل دقسا کی ہلاکت اتوار کو شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ہوئی جب اس کے ٹینک کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا۔ بارودی سرنگ کے دھماکے سے کرنل دقسا موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دیگر 3 افسران زخمی ہوگئے جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔اسرائیلی فورسز کے ساتھ دو بدو لڑائی میں شہید ہونے والے حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یحییٰ السنوار کی موت سر میں گولی لگنے سے ہوئی۔ غزہ کے بعد اب لبنان میں بھی اسرائیلی فوج نے اپنی جارحانہ کارروائیاں بڑھا دیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنانی فوج کا کہنا ہے کہ معمول کی پیٹرولنگ پر مامور ہماری ایک ملٹری وہیکل کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔اسرائیلی فوج کے حملے میں لبنانی فوج کے 3 فوجی اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ متعدد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ لبنانی فوج کی گاڑی پر حملہ عین ایبل کو حنین سے ملانے والی سڑک پر کیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ حماس کے ساتھ جھڑپ میں غزہ کے شمالی علاقے میں 2 اہلکار مارے گئے جب کہ لبنان کے جنوبی علاقے میں حزب اللہ کے ساتھ لڑائی میں زخمی ایک میجر بھی دم توڑ گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں مارے گئے اپنے دونوں اہلکاروں کی شناخت 20 سالہ اوفیر برکووچ اور 19 سالہ الیشائی ینگ کے ناموں سے کی ہے۔ اس طرح غزہ میں حماس کے ساتھ برّی جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 357 ہوگئی۔ یحییٰ السنوار کی شہادت کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی ایک پرانی وڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں کسی تقریب سے خطاب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ تقریب سے خطاب میں یحییٰ سنوار کہہ رہے ہیں کہ قابض دشمن مجھے شہید کرنا چاہتا ہے، میں اللہ کے حضور شہید ہو کر پیش ہونا چاہتا ہوں، میں کووڈ، حرکت قلب بند ہونے، کسی ٹریفک حادثے یا کسی بیماری میں آرام سے مرنے سے زیادہ ایف 16 طیارے یا بم سے مرنے کو ترجیح دوں گا‘ ہم تو موت کے قریب ہیں جو کہ ایک حقیقت ہے، تو میں طبعی موت سے زیادہ شہید ہونے کو ترجیح دوں گا۔ حماس کے سینئر رہنما سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ غزہ میں غذائی امداد سے متعلق اسرائیل جھوٹ بول رہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک بیان میں حماس رہنما نے کہا کہ شمالی غزہ میں اسرائیلی مظالم بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں، یہ سلسلہ 15 روز سے جاری ہے‘ اسرائیل نے اپنے مظالم پر پردہ ڈالنے کے لیے مواصلات کا نظام معطل کیا ہے، گزشتہ15 روز سے شمالی غزہ میں کسی امداد کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ‘ انسانی حقوق کے ادارے، فلسطین میں طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے کردار ادا کریں۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا 2 ریاستی منصوبہ خطے میں نسلی فسادات کو ہوا دے گا‘ ایران متحدہ فلسطین کو ہی مسئلے کا حل سمجھتا ہے۔ مصری اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کی جانب سے قابض اسرائیل کی پشت پناہی نے خطے کے امن اور استحکام کو تباہ کر دیا ہے‘2 ریاستی حل سے صرف مفلوج فلسطینی ریاست قائم ہوگی، جس کے پاس فوج ہے نہ مکمل خودمختاری ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے ایران کے خلاف جوابی حملے کے منصوبے سے متعلق انتہائی خفیہ معلومات ٹیلیگرام اکائونٹ پرلیک ہو گئی ہیں جس کے بعد امریکا نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
یہ خفیہ معلومات مڈل ایسٹ اسپیک ٹیٹر نامی ٹیلی گرام اکائونٹ پر شائع کی گئیں اور ان دستاویزات پر15اور16 اکتوبر کی تاریخ درج ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے جڑے 3 افراد نے تحقیقات کی تصدیق کی ہے جب کہ ان میں سے ایک نے بتایا کہ یہ لیک “بہت ہی تشویش ناک” ہے۔ یہ دستاویزات “ٹاپ سیکرٹ” کے طور پر نشان زد ہیں اور ان پر ایسے نشانات ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ انہیں صرف امریکا اور اس کے5 اتحادی آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ دیکھ سکتے ہیں۔ یہ دستاویزات اسرائیل کی طرف سے ایران کے خلاف ممکنہ حملے کی تیاریوں کی تفصیل فراہم کرتی ہیں۔