نئی دہلی(بھاشا)صنعتی تنظیم ایسو چیم نے آج کہا کہ اس سال آم مزید مہنگا ہو سکتا ہے کیونکہ ملک کی کل آم پیدا وار میں بیس فیصد تک کی کمی آسکتی ہے کمی کا سبب گذشتہ مہینہ بے موسم بارش کے سبب کچھ ریاستوں میں فصل کا بر باد ہونا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات ، برطانیہ ، سعودی عرب ، قطر ، کویت ، بنگلہ دیش ، اور دیگر مما لک سے بڑھتے آرڈر کے سبب گھریلو گاہکوں کو آم کی فراہمی میں کمی کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے ۔ ایسو چیم کے جنرل سکریٹری بی ایس راوت نے چیمبر کی رپورٹ کو جاری کر تے ہوئے کہا کہ پورے ہندوستان میں آم کی پیداوا ر تقریبا ۱۵ سے بیس فیصد کم ہونے کی امید ہے جو گذشتہ سال ۸ء ۱ کروڑ ٹن تھی اور بر آمدات بھی کم رہنے کا امکان ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آم کی تقریبا ً۵۰ فیصد فصل متاثر ہوئی مارچ کے شروع میں بے موسم بارش کی وجہ سے آندھرپردیش ، بہار ، گجرات ، مہاراسٹر اور اتر پردیش میں پھلوں کو بھی نقصان ہوا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آم کی قیمتوں میں تیزی رہ سکتی ہے کیوںکہ ان پانچ ریاستوں سے آم کی آمد کم ہونے کا امکان ہے ۔ملک کی کل آم پیدا وا ر میں ان ریاستوں کا تعاون دو تہائی ہے ۔ ہندوستان کے آم کا۶۱فیصد متحدہ عرب امارات ، اس کے بعد برطانیہ اور سعودی عرب کو بھیجا جا تا ہے ۔ ہندوستان میں کل آم پیدا وار کا نصف حصہ آندھر اپردیش اور اتر پردیش میں ہوتا ہے پوری دنیا میں آم کی ۱۳۰۰قسمیں ہیں جس میں صرف ہندوستان میں ہی تقریباً ایک ہزار قسم کے آم کی پیدا وا ر ہوتی ہے۔