لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سینئر رہنما ہاشم صفی الدین کی شہادت سے متعلق حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ٢٢ اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے قائم مقام سربراہ ہاشم صفی الدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس کے اگلے روز حزب اللہ نے بھی اپنے سینئر رہنما ہاشم صفی الدین کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کردی تھی۔
تاہم اب عرب میڈیا الحدث ٹی وی پر ہاشم صفی الدین کی شہادت سے متعلق حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ ہاشم صفی الدین اسرائیلی بمباری میں نہیں بلکہ دم گھٹنے سے شہید ہوئے۔
الحدث ٹی وی کا کہنا ہے کہ ہاشم صفی الدین نے بیروت کےجنوبی ٹاؤن ضاحیہ میں ایک بنکرمیں پناہ لی ہوئی تھی جس کے بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے یکم اکتوبرکوبنکرپرقائم عمارت پرلگاتاربمباری کی تھی۔
عرب میڈیا کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے 7 تربیت یافتہ مسلح ارکان کے ساتھ3 روز تک ڈٹے رہے اور پھر بمباری کے3 دن بعدآکسیجن کی شدیدکمی سے دم گھٹنے سے شہید ہوگئے، ان کے جسم پر زخم کا کوئی نشان نہیں تھا۔
عرب میڈیا ذرائع نے واضح کیا کہ حزب اللہ نے زیر زمین روپوشی کی تمام پناہ گاہوں میں آکسیجن کا ذخیرہ رکھا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کے کزن تھے، انہیں حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد ان کا جانشین سمجھا جارہا تھا۔