ایرانی حکام نے اسرائیلی حملوں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ دھماکے ایرانی فضائی دفاعی نظام کو فعال کرنے کی وجہ سے ہوئے ہیں۔
ایرانی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ پاسداران انقلاب کا کوئی دفتر نشانہ نہیں بنا ہے، امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے سی ای او کا کہنا ہےکہ ہوائی اڈے سے پہلی پرواز معمول کے مطابق صبح روانہ ہوگی اور کسی پرواز کی منسوخی نہیں ہوگی، مہر آباد ایئرپورٹ پر بھی تمام پروازیں معمول کے مطابق ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق کسی جنگی طیارے یا میزائل کی آواز نہیں سنی گئی اور نہ ہی کہیں سے آگ یا دھواں اٹھنے کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی حکام نے ایرانی موقف کو جھوٹ اور مکمل ناکامی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایران نے کوئی بھی میزائل نہیں روکا۔
اس سے پہلے اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج نے یکے بعد دیگرے ایران پر دو بار کئی فضائی حملے کیے ہیں اور ایرانی میڈیا نے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل نے تہران کے مغرب اور جنوب مغرب میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ فضائی کارروائی ایرانی حملوں کے جواب میں کی جارہی ہے تاہم تیل اور نیوکلیئر پاور پلانٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا، دھماکوں سے ممکنہ نقصان کی تفصیل سامنے نہیں لائی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ایرانی شہر شیراز اور اصفحان پر بھی اسرائیلی حملوں کی اطلاعات ہیں۔
تہران پر اسرائیلی حملوں کے بعد کئی مقامات پر آگ لگ گئی، ایرانی انٹیلی جنس حکام نے سرکاری ٹی وی کو بتایا ہے کہ بعض دھماکوں کی وجہ ممکنہ طور پر ایران کے فضائی دفاعی نظام کو فعال کرنا بھی ہوسکتا ہے۔