نئی دہلی، 04 نومبر (یو این آئی) کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ وہ اعداد و شمار کو غلط ثابت کرنے کے ماہر ہیں، ملک کی معیشت ہر سطح پر گر گئی ہے، اس ناکامی کے لیے وہ عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔
مسٹر کھڑگے نے کہاکہ ’’مسٹر نریندر مودی جی، جعلی بیانیے حقیقی فلاح و بہبود کا متبادل نہیں ہو سکتے۔ آپ نے عام شہریوں کا پیسہ لوٹ کر جو معاشی انتشار پیدا کیا ہے اس نے تہوار کی خوشیوں کو کم کر دیا ہے، مہنگائی میں اضافہ کے ذریعے عدم مساوات میں اضافہ ہوا ہے،
سرمایہ کاری کم ہوئی ہے اور معیشت کے حوصلے پست کر دیئے ہیں جو کہ عدم استحکام سے دوچار ہے۔ آپ کی حکومت غریبوں اور متوسط طبقے پر مہنگائی بڑھاکر ان کی بچتوں کو بے مقصد ٹیکس لگا کر ایک بڑا دھچکا دے رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ آپ کی حکومت کے پانچ غیر متنازعہ عوام دشمن حقائق ہیں جن میں سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے۔ خوراک کی مہنگائی 9.2 فیصد رہی۔ ستمبر میں سبزیوں کی افراط زر 14 ماہ کی بلند ترین سطح 36 فیصد پر پہنچ گئی جو اگست میں 10.7 فیصد تھی۔ یہ سچ ہے کہ ایف ایم سی جی سیکٹر میں طلب میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی ہے، سیلز میں اضافہ ایک سال میں 10.1 فیصد سے گر کر صرف 2.8 فیصد رہ گیا ہے۔
وزارت خزانہ کی ماہانہ رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ “ایف ایم سی جی کمپنیوں نے مارجن میں کمی کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ اگر خام مال کی قیمتیں کمپنیوں کے لیے ناقابل برداشت ہو جاتی ہیں، تو یہ قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔”
کانگریس صدر نے گھریلو بچتوں پر بھی حکومت پر حملہ کیا اور کہاکہ “گھریلو بچت 50 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ اعلی خوراک کی افراط زر نے کھپت میں زبردست کمی کی ہے۔ مثال کے طور پر ایف اینڈ بی سیکٹر کی ترقی جو پہلے دوہرے ہندسوں میں ہوتی تھی، اب کم ہو کر 1.5-2 فیصد رہ گئی ہے۔ ستمبر میں مسافر گاڑیوں کی فروخت میں 19 فیصد کمی آئی اور اکتوبر میں فروخت فلیٹ رہی۔
وزارت خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ گاڑیوں کی فروخت میں 2.3 فیصد کمی آئی ہے۔ ستمبر کی سہ ماہی میں ہندوستان کے سرفہرست آٹھ شہروں میں مکانات کی فروخت میں 05 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ لیبر بیورو کے اجرت کی شرح کا انڈیکس کہتا ہے کہ کارکنوں کی حقیقی اجرت 2014-2023 کے درمیان مستحکم رہی اور 2019-2024 کے درمیان گر گئی۔
انہوں نے کہاکہ “مودی جی، یہ واضح ہے کہ آپ سخت اعداد و شمار پر یقین نہیں رکھتے، کیونکہ آپ نے جعل سازی کے فن میں مہارت حاصل کر لی ہے۔ بی جے پی کی عوام دشمن پالیسیاں ہندوستان کی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ ہم آپ کو چیلنج کرتے ہیں کہ آپ اپنی آئندہ انتخابی ریلیوں میں اپوزیشن کے خلاف جھوٹ بولنے کے بجائے عام لوگوں کو درپیش حقیقی مسائل کے بارے میں بات کریں۔‘‘