اب ملک بھر کے تاجروں نے شادیوں کے آئندہ سیزن میں بڑے کاروبار کی امید کے ساتھ تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ شادی کا سیزن بارہ نومبر سے شروع ہو رہا ہے جو سولہ دسمبر تک جاری رہے گا۔ ایک اندازے کے مطابق شادی کے اس سیزن میں 48 لاکھ شادیاں ہوں گی جس میں تقریباً 6 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار متوقع ہے۔
کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرزکے ذریعہ کئے گئے ایک مطالعہ کے مطابق، خوردہ سیکٹر، جس میں سامان اور خدمات دونوں شامل ہیں، سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اخراجات میں نمایاں شرکت کریں گے ۔ پچھلے سال اس سیزن میں 35 لاکھ شادیوں سے کل 4.25 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہوا تھا۔
اس سال شادی کے شب و روز کی تاریخوں میں اضافے کی وجہ سے کاروبار میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ سال 2023 میں 11 شبھ یعنی مبارک اوقات تھے جب کہ اس سال 18 ایسے ہیں جن سے کاروبار میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
صرف دہلی میں ایک اندازے کے مطابق 4.5 لاکھ شادیوں سے اس سیزن میں 1.5 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہونے کی امید اس سال نومبر میں شادی کے سیزن میں 12، 13، 17، 18، 22، 23، 25، 26، 28 اور 29 شبھ تاریخیں ہیں، جبکہ دسمبر میں یہ تاریخیں 4، 5، 9، 10، 11، 14، 15 اور 16 شبھ ہیں۔
اس کے بعد شادی کے سیزن میں تقریباً ایک ماہ کا وقفہ ہوگا اور جنوری کے وسط سے مارچ 2025 تک دوبارہ شروع ہوگا۔
شادی کے اخراجات کو سامان اور خدمات کے درمیان تقسیم کیا گیا ہے جس میں بنیادی طور پر کپڑے، ساڑیاں، لہنگا اور دیگر ملبوسات 10 فیصد، زیورات 15 فیصد، الیکٹرانکس، پاور ٹولز اور کنزیومر ڈیوربل 5 فیصد، خشک میوہ جات، مٹھائیاں، اور عام طور پر اسنیکس پر 5 فیصد، گروسری اور سبزیوں پر 5 فیصد، گفٹ آئٹمز پر 4 فیصد اور دیگر اشیاء پر 6 فیصد خرچ کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب شادی کی خدمات کے شعبے میں 5 فیصد بینکوئٹ ہالز، ہوٹلوں اور شادی کے مقامات پر، 3 فیصد ایونٹ مینجمنٹ پر، 10 فیصد ٹینٹ ڈیکوریشن پر، 10 فیصد کیٹرنگ اور سروسز پر، 4 فیصد پھولوں کی سجاوٹ، نقل و حمل اور ٹیکسی کی خدمات پر 3 فیصد، فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی پر 2 فیصد، آرکسٹرا، موسیقی وغیرہ پر 3 فیصد، روشنی اور آڈیو پر 3 فیصد اور دیگر خدمات پر 7 فیصد لاگت کا تخمینہ ہے۔