عام آدمی پارٹی (عآپ) کے سینئر رہنما اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ امانت اللہ خان کو ضمانت ملنا بی جے پی اور ای ڈی کے منہ پر ایک بڑا طمانچہ ہے۔منیش سیسودیا نے کہا کہ جس طرح عدالت نے امانت اللہ خان کو ضمانت دی ہے، اس سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ بی جے پی امانت اللہ کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرکے انہیں جیل بھیج رہی ہے اور ای ڈی کا غلط استعمال کررہی ہے۔
منیش نے کہا کہ اس سے یہ بھی ثابت ہو گیا ہے کہ بی جے پی کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ وہ اروند کیجریوال اور ان کے ساتھیوں کو جھوٹے سی بی آئی اور ای ڈی کے مقدمات درج کر کے جیل میں ڈال دیں۔ انہیں الیکشن نہ لڑنے دیں، انہیں الیکشن نہ جیتنے دیں اور الیکشن میں پریشانی پیدا کریں۔ امانت اللہ خان کو اسی مقصد سے گرفتار کیا گیا لیکن جب تک خدا ہمارے ساتھ ہے تو بی جے پی اور ای ڈی کی کیا حیثیت ہے؟
عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ امانت کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ’’عآپ‘‘ کے سبھی لیڈر باہرآگئے۔ اگر کسی نے کچھ غلط کیا ہوتا تو وہ اب تک ان کی پارٹی میں چلا جاتا۔ تمام رہنما ایماندار اور بہادرہیں۔ دہلی ریاستی کوآرڈینیٹر گوپال رائے نے کہا کہ ایسا ہونا ہی تھا۔ بی جے پی انہیں جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر زیادہ دیر تک جیل میں نہیں رکھ سکتی۔
عآپ کے رہنما اور کابینہ کے وزیر عمران حسین نے کہا کہ بی جے پی کی تمام سازشیں ایک ایک کر کے ناکام ہو رہی ہیں۔عام آدمی پارٹی کے دیگر رہنماؤں کی طرح امانت اللہ خان بھی بی جے پی کی سازشوں کو ناکام بنا کر جیل سے آزاد ہوگئےہیں۔