سہارنپور: کانگریس کے رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے جمعہ کو کئی اہم مسائل پر اپنی رائے دی۔ یوپی کے ضمنی انتخابات، وقف ترمیمی بل اور سناتن بورڈ کے قیام کے حوالے سے انہوں نے کھل کر بات کی۔
عمران مسعود نے یوپی کی 9 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے بارے میں کہا کہ اگر انتخابات ایمانداری سے ہوئے اور پولیس نے مداخلت نہ کی تو بی جے پی کو تمام نشستوں پر شکست کا سامنا ہوگا۔
وقف (ترمیمی) بل کے بارے میں انہوں نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل مکمل طور پر غیر آئینی ہے۔ انہوں نے آئین کی مختلف دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دفعات شہریوں کو مذہبی آزادی، تعلیمی اداروں کے قیام اور املاک کے انتظام کا حق دیتی ہیں۔ ان کے مطابق، وقف (ترمیمی) بل ان حقوق کے خلاف ہے اور کسی صورت قابل قبول نہیں۔
سناتن بورڈ کے قیام کی تجویز پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک غیر ضروری اور غیر منصفانہ مطالبہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر سناتن بورڈ بنایا گیا تو کیا تروپتی مندر اور بدری ناتھ جیسے مذہبی مقامات کی جائیدادیں بھی سرکاری کنٹرول میں آئیں گی؟ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسا ہوا تو وقف بورڈ جیسی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔
عمران مسعود نے کہا کہ وقف املاک پر قبضے کے مسائل کثرت سے سامنے آ رہے ہیں، خاص طور پر کرناٹک میں، جہاں ایک لاکھ بارہ ہزار ایکڑ زمین پر قبضے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے مسلمانوں کی قدیم مساجد اور قبرستانوں کی زمینیں چھن سکتی ہیں۔ جب ان جائیدادوں کی رجسٹری نہیں تھی تو ان کا حساب کتاب کیسے کیا جائے گا؟