مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں اپنے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ پارٹی رہنماؤں کے ذریعہ ایک دوسرے کے خلاف ردعمل اور تکرار کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کاروباری گوتم اڈانی کو لے کر ایک بڑا اعلان کر دیا ہے۔
اتوار کو ایک انتخابی جلسہ کے دوران انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے اڈانی کی حمایت میں کیے گئے فیصلوں کو واپس لیا جائے گا۔ اُدھو نے اس دوران بی جے پر بالا صاحب ٹھاکرے کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام بھی لگایا۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مہایوتی یعنی بی جے پی، شیو سینا (شندے) اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت) مل کر اڈانی کی سلطانی لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں اڈانی گروپ کو جو بھی دیا گیا ہے وہ پہلی کابینہ میٹنگ میں واپس لے لیے جائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد مہا وکاس اگھاڑی ڈبلیو ای ایف اور ایم ایم آر ڈی اے کے درمیان دستخط شدہ معاہدہ نامہ کو رد کر دے گا، کیونکہ اس کا مقصد بی ایم سی کی اہمیت کو کرم کرنا ہے۔
ممبئی کے بی کے سی میدان میں ریلی سے خطاب کے دوران ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اگر ایم ایم آر ڈی اے کے ذریعہ بی ایم سی کے حلقہ اختیار پر تجاوزات کیا جاتا ہے تو وہ ایم ایم آر ڈی اے کو تحلیل کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ممبئی کو مہاراشٹر سے الگ کرنے کی سازش محض چرچا نہیں ہے بلکہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ یہ سازش حقیقت میں ہو رہی ہے، لیکن ہم ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے۔ ادھو نے کہا کہ اگر 23 نومبر کو ‘مہایوتی’ جیت گئی تو گجرات میں پٹاخے پھوڑے جائیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ آئندہ 20 نومبر کو مہاراشٹر کی 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔