وائناڈ: کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے وائناڈ لوک سبھا ضمنی انتخاب میں شاندار برتری حاصل کرتے ہوئے اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے دو گھنٹوں بعد پرینکا 2 لاکھ 55 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے آگے ہیں۔ یو ڈی ایف امیدوار پرینکا کو اب تک 70 فیصد ووٹ مل چکے ہیں، جس نے ان کی جیت تقریباً یقینی بنا دی ہے۔
وائناڈ، جو روایتی طور پر کانگریس کا مضبوط گڑھ رہا ہے، پہلے راہل گاندھی یہاں کی نمائندگی کرتے تھے۔ اس سیٹ کو راہل گاندھی نے چھوڑ کر رائے بریلی سے لوک سبھا کی نمائندگی کے لیے خالی کیا تھا، جس کے بعد پرینکا نے یہاں سے اپنا پہلا انتخاب لڑا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق دوپہر 12 بجے تک پرینکا گاندھی کو 389495 ووٹ مل چکے تھے، جبکہ ایل ڈی ایف کے ستین موکری 134411 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں اور بی جے پی کی نویا ہری داس 72419 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
ووٹنگ کا تناسب اس بار کافی کم رہا، 64.72 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جو 2021 کے 72.92 فیصد اور 2019 کے 80.33 فیصد کے مقابلے میں کم ہے۔ اس کے باوجود، یو ڈی ایف اپنی برتری برقرار رکھنے کے لیے پرامید ہے۔
یہ انتخاب ریاستی حکومت پر براہ راست اثر انداز نہیں ہوگا لیکن خاص طور پر حالیہ ہریانہ میں پارٹی کی جدوجہد کے بعد کانگریس کے لیے اہم ہے۔ کانگریس نے پرینکا کی مہم میں بڑے پیمانے پر تشہیر کی کی، جس میں مقامی مسائل جیسے کسانوں کی مشکلات اور لینڈ سلائیڈ متاثرین کی بحالی پر توجہ دی گئی۔
پرینکا نے اپنی مہم میں عوامی رابطے اور ذاتی ملاقاتوں پر زور دیا، جس سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ وائناڈ میں ان کی کامیابی نہ صرف کانگریس کے لیے حوصلہ افزا ہوگی بلکہ ان کی سیاسی مستقبل کے لیے بھی اہم ہے۔ اس سیٹ کے نتائج کانگریس اور اس کی قیادت کے لیے بڑی اہمیت رکھتے ہیں، کیونکہ یہ سیٹ پہلے راہل گاندھی کے پاس تھی۔