دبئی ۔ ممبئی انڈینس کے کوچ جان رائٹ کو ٹیم کے نوجوان کپتان روہت شرما کا انداز بھا گیا ہے ۔ وہ روہت کی کپتانی سے بہت متاثر ہیں اور ان کے مطابق روہت کو کپتان کے طور پر ہلکے میں لینا ایک بڑی بھول ہوگی ۔ ہندوستانی ٹیم کے سابق کوچ اور موجودہ ممبئی انڈینس ٹیم کے کوچ جان رائٹ کے ساتھ
مل کر روہت نے ممبئی انڈینس کو گزشتہ سال اس کا پہلاآپی ایل اور چمپئنز لیگ کا خطاب دلایاتھا ۔ کوچ رائٹ نے روہت کی تعریف میں کہا ، روہت ان کھلاڑیوں میں سے ہے جو کسی بھی کردار میں آرام سے اور جلدی ڈھل جاتا ہے ۔میدان پر اس کے فیصلے انتہائی کامیاب ثابت ہوئے ہیں جو شاندار ہے لیکن قیادت کرنے کا ایک اہم حصہ کی کارکردگی بھی ہے اور اس نے اس معاملے میں بھی آگے بڑھ کر ٹیم کی نمائندگی کی ہے ۔اس نے اب تک شاندار کام کیا ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ اس کو کم سمجھناچاہئے ۔اگرچہ رائٹ نے مانا کہ گزشتہ فاتح ہونے کی وجہ سے روہت پر دباؤ ہوگا اور اسے سخت چیلنج کا سامنا کرنا ہوگا ۔ رائٹ نے کہا ، اس کے سامنے چیلنج ہمیشہ رہے گا، اس بار وہ میدان پر ایک گزشتہ فاتح ٹیم کے کپتان کے طور پر اترے گا ، جو آسان نہیں ہے ، لیکن اس کی کپتانی ٹیم کو بہت کچھ دیتی ہے ، اور اس نے جو کچھ شراکت ٹیم کو دیا ہے اس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ میرے حساب سے وہ ان شاندار کپتانوں میں سے ایک ہے جن کے اندر کپتانی کی صلاحیتپہلے ہی موجود ہے ۔ رائٹ نے آپی ایل -7 کے آغاز کے بارے میں کہا کہ اس بار ٹیموں میں کافی تبدیلی ہیں اور ممبئی کی ٹیم کے پاس پرانے سابق کھلاڑیوںکے ساتھ – ساتھ کئی اور نئے اور بڑے نام منسلک ہیں جو دلچسپ ہے ۔پہلے مقابلے کے بارے میں رائٹ نے کہا کہ انہوں نے وکٹ دیکھا ہے ، اس پر تھوڑی گھاس ہے اور وکٹ اچھا نظر آ رہا ہے ۔وہیں ، سچن تندولکر ، دنیش کارتک اور ڈیون اسمتھ جیسے کھلاڑیوں کے اس بار ٹیم میں نہ ہونے سے رائٹ اور ٹیم زیادہ اثر پڑتا نظر نہیں آ رہا ہے ۔رائٹ کے مطابق ان سابق کھلاڑیوںکی جگہ اب آدتیہ تارے اور جلج سکسینہ جیسے نوجوان کھلاڑیوں کو چمکنے کا موقع ملے گا ۔