جی ایس ٹی شرح کو منطقی بنانے کے لیے تشکیل وزراء-گروپ (جی او ایم) نے کولڈ ڈرنک، سگریٹ اور تمباکو جیسے نقصاندہ مصنوعات پر ٹیکس کی موجودہ شرح کو 28 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کرنے کی سفارش کی ہے۔
جی ایس ٹی کونسل 21 دسمبر کو ہونے والی میٹنگ میں اس پر فیصلہ کرے گی۔ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی صدارت میں منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں ریاستوں کے وزیر مالیات بھی شامل ہوں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ وزراء گروپ نے کئی اشیاء کی شرحوں میں تبدیلی کی رپورٹ کو آخری شکل دے دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کُل 148 اشیاء کی شرحوں میں تبدیلی کی سفارش کی گئی ہے۔ ایک افسر کے مطابق بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کی صدارت میں تشکیل وزرا-گروپ (جی او ایم) نے ملبوسات پر ٹیکس کی شرحوں کو بھی منطقی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
افسر نے بتایا کہ 5، 12، 18 اور 28 فیصد کا 4 سطحی ٹیکس سلیب جاری رہے گا اور جی او ایم کے ذریعہ 35 فیصد کی نئی شرح تجویز کی گئی ہے۔ تمباکو اور اس سے متعلق مصنوعات اور مہنگے مشروب اشیاء پر اس خصوصی شرح کو نافذ کرنے پر اتفاق قائم ہو گیا ہے۔
وزراء گروپ نے 1500 روپے تک کی لاگت والے ریڈیمیڈ کپڑوں پر 5 فیصد جی ایس ٹی لگانے کی بھی بات کہی ہے جبکہ 1500 روپے میں سے 10000 روپے کی قیمت والے کپڑوں پر 18 فیصد اور 10000 روپے سے زیادہ لاگت والے کپڑوں پر 28 فیصد ٹیکس لگے گا۔
اس درمیان جی ایس ٹی معاوضہ سیس پر تشکیل وزراء گروپ نے اپنی رپورٹ جمع کرنے کے لیے جی ایس ٹی کونسل سے تقریباً 6 مہینے کا اور وقت دیے جانے کا مطالبہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گروپ کو 31 دسمبر تک اپنی رپورٹ جی ایس ٹی کونسل کو سونپنی تھی۔
ریاستی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری کی قیادت میں اس جی او ایم کی تشکیل کی گئی تھی۔ اس میں آسام، چھتیس گڑھ، گجرات، کرناٹک، مدھیہ پردیش، پنجاب، تمل ناڈو، اتر پردیش اور مغربی بنگال کے اراکین شامل ہیں۔