نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف لیڈر راہل گاندھی نے مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو خط لکھ کر سری لنکا کی جیلوں میں قید ہندوستانی ماہی گیروں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
راہل گاندھی نے سری لنکن صدر انورا کمارا دسانائیکے کی ہندوستان آمد کے موقع پر حکومت سے درخواست کی کہ وہ سری لنکا کے ساتھ زیرِ التواء مسائل کو حل کرے اور قیدی ماہی گیروں کی جلد رہائی کو یقینی بنائے۔ ان ماہی گیروں کو مبینہ طور پر غلطی سے بین الاقوامی سمندری سرحد پار کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
راہل گاندھی نے اپنے خط میں کہا، “ہم سری لنکن صدر کی ہندوستان میں پہلی سرکاری دورے کی میزبانی کر رہے ہیں، یہ وقت ہے کہ ہندوستانی ماہی گیروں کے مسئلے کو موثر انداز میں اٹھایا جائے اور ان کی جلد رہائی کو یقینی بنایا جائے۔‘‘ انہوں نے مزید زور دیا کہ قید ماہی گیروں پر عائد کیے گئے جرمانے کو معاف کیا جائے اور ان کی ضبط شدہ ماہی گیری کشتیوں کو واپس کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔
راہل گاندھی نے یہ بھی تجویز دی کہ ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان زیرِ التواء معاملات کو حل کرنے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ کی ملاقاتیں باقاعدگی سے کی جانی چاہئیں۔ یہ گروپ ماہی گیری جیسے حساس مسائل پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دے سکتا ہے۔
خیال رہے کہ سری لنکا کے صدر انورا کمارا دسانائیکے 15 سے 17 دسمبر تک سہ روزہ دورۂ ہندوستان پر ہیں۔ یہ ان کا صدر بننے کے بعد ہندوستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ صدر کے نئی دہلی پہنچنے پر ہندوستان کے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر ایل مروگن نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
دراصل، سری لنکا اور ہندوستان کے درمیان ماہی گیروں کا مسئلہ طویل عرصے سے ایک حساس موضوع رہا ہے۔ سری لنکن حکام کا الزام ہے کہ ہندوستانی ماہی گیر اکثر ان کی سمندری حدود میں داخل ہو کر مچھلیاں پکڑتے ہیں، جو ماحولیاتی اور اقتصادی نقصان کا سبب بنتا ہے۔ دوسری طرف، ہندوستانی ماہی گیر دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ غیر ارادی طور پر سرحد پار کر جاتے ہیں۔
راہل گاندھی کا یہ اقدام ماہی گیروں کے خاندانوں کو امید دیتا ہے کہ ان کے عزیز جلد اپنے وطن واپس لوٹ سکیں گے۔ حکومت ہندو پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ سفارتی سطح پر اس مسئلے کا فوری اور مستقل حل تلاش کرے۔