اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران کانگریس لیڈر اور وائناڈ کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس کی ایک لیڈر فلسطین کا تھیلا لے کر گھوم رہی ہیں اور ہم یوپی کے نوجوانوں کو اسرائیل بھیج رہے ہیں۔
وزیر اعلی یوگی کی اس بات پر پرینکا گاندھی نے بھی جوابی وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتر پردیش میں نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے انہیں اسرائیل بھیجا جا رہا ہے اور وہاں بنکروں میں چھپ کر وہ اپنی جانیں بچا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی کو نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو روزگار کے لیے جنگی علاقے میں بھیجنا شرمناک ہے۔
پرینکا گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، “یہاں یوپی کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے، انہیں جنگ زدہ اسرائیل بھیجنے والے اسے اپنی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔ وہ (یوپی سی ایم) نہ تو ریاست میں بے روزگاری کی حالت جانتے ہیں اور نہ ہی ان نوجوانوں اور ان کے خاندانوں کے دکھ ۔‘‘
کانگریس رہنما نے مزید لکھا، “اطلاعات کے مطابق اسرائیل میں کام کرنے گئے نوجوان بنکروں میں چھپ کر اپنی جان بچا رہے ہیں اور کمپنیاں ان کا استحصال کر رہی ہیں۔ ان کے گھر والے ہر وقت خوفزدہ رہتے ہیں۔ ہمارے ہونہار نوجوان روزگار کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہیں کیونکہ آپ روزگار نہیں دے سکتے۔ ہمارے نوجوانوں کو روزگار کے لیے میدان جنگ میں پھینکنا پیٹھ تھپتھپانے کی بات نہیں بلکہ شرم کی بات ہے۔
وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا تھا، ”کل کانگریس کی ایک رہنما فلسطین کا تھیلا لے کر پارلیمنٹ میں گھوم رہیں تھیں، جب کہ ہم یوپی کے نوجوانوں کو اسرائیل بھیج رہے ہیں۔ اب تک یوپی سے 5600 سے زیادہ نوجوان اسرائیل جا چکے ہیں۔ تعمیراتی کام کے لیے، جہاں انہیں مفت رہائش اور 1.5 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ مل رہی ہے۔”