سابق نائب وزیراعلیٰ اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بدھ کے روز وزیراعلیٰ نتیش کمار کی ‘پرگتی یاترا’ پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک کارٹون شیئر کیا اور لکھا کہ نتیش کمار نے ریٹائرڈ افسران کے ساتھ مل کر بہار کے نوجوانوں کی امیدوں کو مایوسی میں بدل دیا ہے۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ حکومت اشتہارات کے ذریعے پروپیگنڈا میں پیسہ ضائع کر رہی ہے جبکہ بہار کی ترقی کو ناکامی کے راستے پر لے جا رہی ہے۔ تیجسوی نے حکومت کے تحت پلوں کے ٹوٹنے، امتحانات میں دھاندلی، بڑھتی مہنگائی اور چھوٹے کاروباروں کے بحران کی جانب بھی اشارہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نتیش کمار کی حکومت میں بہار غریبی، بیروزگاری، کرپشن اور نقل مکانی کے لیے بدنام ہے۔ انہوں نے آئندہ بہار اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی تیاری کا بھی اعلان کیا ہے اور ’مائی بہن مان یوجنا‘ کا وعدہ کیا ہے، جس کے تحت خواتین کو ماہانہ 2500 روپے دیے جائیں گے۔
تیجسوی یادو نے اپنے بیان میں مزید کہا، ’’نتیش کمار نے بہار کے عوام کو ہر سطح پر مایوس کیا ہے۔ ان کی حکومت کے دوران انفراسٹرکچر کی حالت بدتر ہو چکی ہے۔ سڑکوں اور پلوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ ایک ہی بارش میں یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ نتیش کمار کی قیادت میں ہونے والی دھاندلیوں اور امتحانات میں پیپر لیک کے واقعات نے نوجوانوں کی امیدوں کو توڑ دیا ہے۔
تیجسوی نے یہ بھی کہا کہ بہار کے لوگ روزگار کے لیے دوسری ریاستوں میں نقل مکانی کر رہے ہیں کیونکہ نتیش کمار کی حکومت ان کے لیے کوئی ترقیاتی مواقع فراہم نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو وہ بہار کے لوگوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔
انہوں نے ’مائی بہن مان یوجنا‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت خواتین کو ہر ماہ 2500 روپے دیے جائیں گے تاکہ ان کی معاشی حالت بہتر ہو سکے اور وہ اپنے خاندان کی بہتر دیکھ بھال کر سکیں۔ تیجسوی کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مختلف اقدامات کرے گی اور ریاست میں خواتین کی حالت میں بہتری لائے گی۔
تیجسوی یادو کی یہ تنقید اور ان کے وعدے اس وقت سامنے آئے ہیں جب بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے قریب آ رہے ہیں۔ تیجسوی نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی نتیش کمار کی حکومت کے خلاف مضبوط موقف اختیار کرے گی اور عوام کے ساتھ مل کر ان کے مسائل کا حل تلاش کرے گی۔