عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سابق کونسلر طاہر حسین نے کل یعنی 10 جنوری کو فروری 2020 کے فسادات سے متعلق قتل کیس میں دہلی ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت کی درخواست دی ہے۔
انہوں نے اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر مصطفی آباد حلقہ سے دہلی اسمبلی انتخابات لڑنے کے لیے عدالت سے عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے۔
13 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر اپنی درخواست میں حسین نے انتخابی عمل میں حصہ لینے کے لیے 14 جنوری سے 9 فروری تک توسیع کی درخواست کی۔ تاکہ وہ جسمانی طور پر نامزدگی فارم داخل کر سکے اور مہم چلا سکے۔ وکیل تارا نرولا کی طرف سے دائر کی گئی درخواست اس کیس میں حسین کی زیر التوا ضمانت کی درخواست کا حصہ ہے۔
اپنی درخواست ضمانت میں حسین نے کہا کہ اس نے 4 سال اور 9 ماہ جیل میں گزارے ہیں اور اگرچہ اس مقدمے کی سماعت شروع ہو چکی ہے لیکن استغاثہ کے 114 گواہوں میں سے اب تک صرف 20 سے جرح ہو سکی ہے۔ حسین نے کہا کہ انہیں طویل قید کا سامنا کرنا پڑا اور چونکہ کئی گواہوں پر جرح ہونا باقی ہے، اس لیے ٹرائل جلد مکمل نہیں ہوگا۔ ان کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ شریک ملزمان، جو مبینہ طور پر فسادی ہجوم میں ملوث تھے اور قتل کے جرم کا ارتکاب کرتے تھے، کو ہائی کورٹ نے ضمانت دی تھی۔واضح رہے کہ 24 فروری 2020 کو شمال مشرقی دہلی میں تشدد پھوٹ پڑا تھا، جس میں 53 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔