ایک طرف اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو ختم کرنے کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے، اور یرغمالوں کی رہائی کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے، دوسری طرف ہندوستان کے پڑوس میں جنگ شروع ہو گئی ہے۔ پڑوسی ملک میانمار نے مغربی رخائن میں ایئر اسٹرائک کر دیا ہے جس میں کم از کم 28 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ تقریباً 25 افراد اس ایئر اسٹرائک میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اراکان آرمی (اے اے) رخائن پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے فوج کے ساتھ جنگ کر رہی ہے۔ گزشتہ سال یہاں کے کئی علاقوں پر اس نے قبضہ کر لیا تھا۔ اراکان آرمی کا تازہ حملہ سے متعلق کہنا ہے کہ جو لوگ مارے گئے ہیں یا زخمی ہوئے ہیں، وہ میانمار کے فوجیوں کے رشتہ دار ہیں۔ اراکان آرمی میانمار میں انقلابی گروپ ہے۔
واضح رہے کہ رخائن علاقہ کی 271 کلومیٹر طویل سرحد بنگلہ دیش سے ملحق ہے۔ ہندوستان اور میانمار کی سرحد 1643 کلومیٹر لمبی ہے۔ میانمار کی طرف اس سرحد کا کنٹرول فوج سے ہٹ کر پوری طرح سے نسلی مسلح گروپوں کے پاس ہے۔
بہرحال، غور کرنے والی بات یہ ہے کہ رواں سال 9 جنوری کو بھی میانمار کے مغربی علاقہ میں ایک گاؤں پر فوج نے ہوائی حملہ کیا تھا۔ اس میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور تقریباً 20 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملہ رامری جزیرہ کے کیاؤک نی ماؤ گاؤں پر کیا گیا تھا۔ یہ جزیرہ نسلی اراکان آرمی کے کنٹرول میں تھا۔ حملے کے سبب کئی گھروں میں آگ لگ گئی جس سے سینکروں جل خاک میں مل گئے۔