’مونی اماوَسیا‘ کے موقع پر پریاگ راج مہاکمبھ کے سنگم علاقہ میں منگل کی دیر شب پاکیزہ غسل کرنے کے لیے بڑی تعداد میں عقیدتمند پہنچے تھے اور تبھی بھگدڑ مچ گئی۔
اس بھگدڑ میں اب تک 30 لوگوں کی ہلاکت کی تصدیق یوپی انتظامیہ نے کر دی ہے۔ ساتھ ہی تقریباً 5 درجن افراد کے زخمی ہونے کی جانکاری بھی افسران نے دی ہے جن میں بیشتر اب بھی زیر علاج ہیں۔ حالانکہ غیر مصدقہ خبروں میں تو ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کچھ زیادہ ہی بتائی جا رہی ہے۔
حادثہ کے تقریباً 18 گھنٹے بعد بھگدڑ میں 30 لوگوں کی موت کنفرم کرتے ہوئے پولیس ڈپٹی انسپکٹر جنرل ویبھو کرشن نے بدھ کی شام نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس حادثہ میں دیگر 60 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ مہلوکین میں سے 25 لوگوں کی شناخت کی جا چکی ہے، جبکہ 5 کی شناخت ابھی باقی ہے۔ انھوں نے 36 زخمیوں کا اب بھی مختلف اسپتالوں میں علاج جاری رہنے کی جانکاری بھی میڈیا کو دی۔
اس درمیان زخمیوں اور ہلاکتوں کی صحیح تعداد سے متعلق اب بھی کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔ غیر مصدقہ ذرائع اور موقع پر موجود بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ مہلوکین کی تعداد بہت زیادہ ہو سکتی ہے۔
حالانکہ ڈی آئی جی ویبھو کرشن نے ایک تحریر کردہ بیان پڑھ کر محض 30 ہلاکتیں بتائی ہیں، اور یہ بیان غالباً طویل صلاح و مشورہ کے بعد تیار کیا گیا تھا۔ جس طرح سے انھوں نے میڈیا کے سامنے پڑھ کر بیان دیا، اس سے ظاہر ہو رہا تھا کہ حقیقت وہ جانتے ہیں، لیکن پوری بات بتاتے ہوئے جھجک رہے ہیں۔
ڈی آئی جی مہاکمبھ ویبھو کرشن نے بتایا کہ کچھ زخمیوں کو ان کے رشتہ دار لے کر چلے گئے ہیں، جبکہ 36 لوگوں کا علاج میڈیکل ہاسپیٹل میں چل رہا ہے۔ فی الحال عقیدتمندوں کی سہولت کے لیے ہیلپ لائن نمبر 1920 جاری کیا گیا ہے۔
اس کے ذریعہ زخمی شخص کے بارے میں جانکاری حاصل کی جا سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سبھی مہامنڈلیشوروں، سَنتوں، اکھاڑوں سے کچھ تاخیر سے پاکیزہ غسل کرنے کی گزارش کی تھی، اس کے بعد اکھاڑوں کا ’امرت اسنان ‘ حفاظت کے ساتھ مکمل کرا دیا گیا ہے۔
ویبھو کرشن نے یہ بھی جانکاری دی کہ اکھاڑا علاقہ اور دیگر مقامات پر بیریکیڈس لگائے گئے ہیں۔ گھاٹوں اور اکھاڑوں پر بھی بیریکیڈس موجود ہیں۔ ان میں سے کچھ بیریکیڈس سلسلہ وار انداز میں ہیں۔
انھوں نے حادثہ سے متعلق بتایا کہ مونی اماوسیا کے غسل پر رات 1 سے 2 بجے تک بھکتوں کی پہلی بھیڑ امنڈی۔ بھیڑ کے زبردست دباؤ کے سبب بیریکیڈنگ ٹوٹ گئی جس سے بھگدڑ مچ گئی۔ جو بھکت زمین پر لیٹے ہوئے یا بیٹھے ہوئے تھے، بھیڑ میں دیگر لوگ غلطی سے ان پر چڑھ گئے، جس سے یہ حالت پیدا ہوئی۔ فی الحال حالات معمول پر ہیں۔
واضح رہے کہ مہاکمبھ میں بدھ کی علی الصبح اس وقت بھگدڑ مچ گئی جب عقیدتمند اور سَنت پاکیزہ غسل کے لیے سنگم کی طرف بڑھ رہے تھے۔ ٹینٹ سٹی میں عقیدتمندوں کی اچانک امنڈی بھیڑ کے سبب افرا تفری مچ گئی۔ مبینہ طور پر ان میں سے کچھ نے ’سنگم‘ تک پہنچنے کے لیے بیریکیڈس توڑ دیے، جس سے وہاں بھگدڑ پیدا ہو گئی۔