نئی دہلی : مواصلات کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے آج راجیہ سبھا یں بتایا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے 5 جی خدمات کے لئے 4.50 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے اور اس سرمایہ کاری کی تلافی کے لئے ٹیلی کام ٹیرف میں 10 فیصد اضافہ کرنے کے باوجود، ہندوستان اب بھی دنیا میں سب سے سستی ٹیلی کام خدمات فراہم کر رہا ہے۔
وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے رندیپ سنگھ سرجے والا کے ایک ضمنی سوال کے جواب میں مسٹر سندھیا نے کہا کہ 2014 میں ایک منٹ کی کال کی اوسط قیمت 50 پیسے تھی، جب کہ 2025 میں یہ 94 فیصد کم ہوکر تین پیسے فی منٹ پر آجائے گی۔ اسی طرح سال 2014 میں ایک جی بی ڈیٹا کی قیمت 270 روپے تھی جب کہ 2025 میں یہ 93 فیصد کم ہوکر 9.70 روپے فی جی بی ہوجائے گی۔
مسٹر سرجے والا نے سوال کیا تھا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے ٹیرف بڑھا کر صارفین پر 38 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا بوجھ ڈال دیا ہے۔ مسٹر سندھیا نے کہا کہ پچھلے 10 برسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مواصلات کے شعبے میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔
ٹیلی کام کمپنیوں نے ریکارڈ 22 ماہ میں ملک کے 98 فیصد اضلاع اور 82 فیصد آبادی کو 5 جی کوریج کے تحت لایا ہے۔ اس کے لیے کمپنیوں نے 4.50 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ کمپنیاں بھی اپنی سرمایہ کاری پر منافع چاہتی ہیں۔ اس کے لیے ٹیرف میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے صارفین پر بڑا بوجھ نہیں پڑے گا۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قبائلی اکثریتی علاقوں میں 2590 دیہاتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں ٹیلی کام خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔ اس کے لیے 15 ریاستوں میں 1716 ٹاور لگائے جا رہے ہیں۔
901 گاؤں میں ٹاور لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بھی کچھ علاقوں میں ٹاور لگائے جا رہے ہیں لیکن ریاستی حکومت کا پورا تعاون نہیں مل رہا ہے۔ ریاستی حکومت ٹاور کے قیام کے لیے زمین فراہم کرنے میں بھی تاخیر کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دور دراز، پہاڑی اور جنگلاتی علاقوں میں ٹاورز لگانا مشکل ہے۔؎