کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ منی پور میں صدر راج بی جے پی کی ناکامی کا اعتراف ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا وزیر اعظم اب ریاست کا دورہ کر کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھیں گے اور ان سے معافی مانگیں گے؟
منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے استعفیٰ کے چار دن بعد جمعرات کو ریاست میں صدر راج نافذ کر دیا گیا اور اسمبلی کو بھی معطل کر دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر وزیر اعظم پر براہ راست حملہ کیا۔
انہوں نے لکھا، ’’نریندر مودی جی، آپ کی پارٹی گزشتہ 11 سال سے مرکز میں اقتدار میں ہے۔ منی پور میں بھی آپ کی حکومت گزشتہ آٹھ سال سے برسرِاقتدار تھی۔ ریاست میں قانون و انتظام کی ذمہ داری بھی بی جے پی کی تھی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’یہ آپ کی حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ قومی سلامتی اور سرحدی علاقوں میں امن کو یقینی بناتی۔ اب جبکہ صدر راج نافذ کر دیا گیا ہے، تو یہ تسلیم کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کہ بی جے پی نے منی پور کے عوام کو مایوس کیا ہے۔‘‘
کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے کسی بھی رکنِ اسمبلی نے ریاست میں بگڑتے حالات کی ذمہ داری قبول نہیں کی، جس کے نتیجے میں صدر راج لگانا پڑا۔
کھڑگے نے کہا، ’’آپ کے ’ڈبل انجن‘ نے منی پور کے معصوم شہریوں کی زندگیوں کو تباہ کر دیا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ ریاست کا دورہ کریں، متاثرین کے دکھ درد کو سنیں اور ان سے معافی مانگیں۔‘‘ انہوں نے وزیر اعظم سے براہ راست سوال کیا، ’’کیا آپ میں یہ ہمت ہے؟‘‘
کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ منی پور کے عوام وزیر اعظم اور بی جے پی کو ان کے اقدامات کے لیے معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ناکامی نے ریاست میں آئینی بحران پیدا کر دیا ہے، اور اس کا خمیازہ وہاں کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ منی پور میں طویل عرصے سے حالات کشیدہ تھے، اور اپوزیشن جماعتیں مسلسل بی جے پی حکومت پر ناکامی کا الزام لگا رہی تھیں۔ صدر راج کے نفاذ کے بعد یہ معاملہ مزید سیاسی بحث کا موضوع بن گیا ہے۔