ستیندر جین کی مشکلات پھر بڑھیں گی، وزارت داخلہ نے صدر سے گرفتاری کی منظوری مانگی
جین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ طور پر حوالا لین دین سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں مقدمہ درج کیا تھا اور اسے مئی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے، جو فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔
وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے صدر سے دہلی کے سابق وزیر اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر ستیندر جین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی منظوری دینے کی درخواست کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ وزارت نے 60 سالہ سیاست دان کے خلاف انڈین سول ڈیفنس کوڈ کی دفعہ 218 کے تحت منظوری مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منظوری کی درخواست انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)
کی تحقیقات اور کافی شواہد کی موجودگی کی بنیاد پر کی گئی تھی۔ابھی اپلائی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی کا وزیراعلیٰ: ان میں سے کوئی بن سکتا ہے وزیراعلیٰ، 19 یا 20 فروری کو تقریب حلف برداری کا امکان
جین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ طور پر حوالا لین دین سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں مقدمہ درج کیا تھا اور اسے مئی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے، جو فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔ منی لانڈرنگ کا معاملہ اگست 2017 میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ذریعہ جین اور دیگر کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر سے ہوا ہے، جس میں ان پر غیر متناسب اثاثے رکھنے کا الزام ہے۔
دسمبر 2018 میں، سی بی آئی نے ایک چارج شیٹ دائر کی، جس میں کہا گیا کہ مبینہ غیر متناسب اثاثوں کی رقم ₹ 1.47 کروڑ ہے، جو کہ 2015-17 کے درمیان جین کی آمدنی کے معلوم ذرائع سے تقریباً 217 فیصد زیادہ ہے۔ ستیندر جین 18 اکتوبر کو تہاڑ جیل سے باہر آئے اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنماؤں اور حامیوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ شہر کی ایک عدالت نے اسے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دے دی تھی جس کی تحقیقات وفاقی ایجنسی (ED) کے ذریعے کی جا رہی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ مقدمہ شروع ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے، اسے مکمل ہونے دیں۔