سہارنپور: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے لکھنؤ زون کی ٹیم نے جمعرات کو سہارنپور سے بی ایس پی کے سابق ایم ایل سی حاجی اقبال کے خلاف بڑی کارروائی کی۔
ای ڈی کی ٹیم نے حاجی اقبال اور ان کے رشتہ داروں کی تین شوگر ملوں کو ضبط کر لیا ہے۔ یہ شوگر ملیں یوپی کے بیتل پور، بھٹنی اور شاہ گنج میں ہیں۔ ای ڈی کے مطابق تینوں ملوں کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے ہے۔ ای ڈی حکام نے جمعرات کی رات دیر تک معاملے کی جانچ کی۔ ضبط شدہ شوگر ملز میسرز میلو انفراٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ اور میسرز ہنی ویل شوگر پرائیویٹ لمیٹڈ ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ الزام ہے کہ بی ایس پی ایم ایل سی حاجی اقبال اور ان کے ساتھیوں نے دھوکہ دہی سے یوپی میں کئی شوگر ملیں حاصل کیں۔ اس ایف آئی آر کی بنیاد پر ای ڈی نے اپنی جانچ شروع کی تھی۔ ای ڈی کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان لوگوں نے شوگر ملوں کی قیمت بہت کم رکھی تھی۔ یہ حصول نیلامی کے ذریعے کیا گیا تھا۔
تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ شوگر ملوں کی مارکیٹ ویلیو ان قیمتوں سے کہیں زیادہ تھی جن پر انہیں فروخت کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ حاجی اقبال نے بی ایس پی کے دور حکومت میں غیر قانونی کان کنی کر کے بے پناہ دولت اکٹھی کی۔ غیر قانونی کان کنی سے حاصل ہونے والی رقم ملوں کی خریداری میں لگائی گئی۔ ای ڈی کو جانچ کے دوران کئی اور معلومات ملی ہیں۔ یہ بھی سامنے آیا کہ حاجی اقبال کے رشتہ داروں کے نام بھی کئی جائیدادیں بنوائی گئیں۔ شوگر مل کی خریداری میں ان رشتہ داروں کے بنک کھاتوں سے رقم کی ادائیگی بھی ظاہر کی گئی ہے۔
ای ڈی کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام کان کنی فرم محمد اقبال کی ملکیت اور آپریٹ تھیں۔ اقبال اور ان کے قریبی ساتھیوں کی کمپنیاں سہارنپور اور آس پاس کے علاقوں میں غیر قانونی کان کنی کا کام کرتی تھیں۔ اقبال نے ان کمپنیوں کے ساتھ کروڑوں روپے کا لین دین کیا تھا حالانکہ ان کا ان سے کوئی کاروباری تعلق نہیں تھا۔ حاجی اقبال نے اس آمدنی کی معلومات محکمہ انکم ٹیکس سے چھپائی تھیں۔ اس کے بعد اقبال نے یہ تمام غیر قانونی آمدنی عبدالواحد ایجوکیشنل ٹرسٹ کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کر دی۔ ساتھ ہی زیادہ تر رقم قرض اور عطیہ کے طور پر ظاہر کی گئی۔
حاجی اقبال کے خلاف پہلا مقدمہ 2014 میں درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد حملہ سے لے کر قتل، عصمت دری، دھوکہ دہی اور دھمکی جیسی سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔