نئی دہلی : نوجیت کور ڈھلن ایک ہندوستانی ٹریک اینڈ فیلڈ ایتھلیٹ ہیں جو ڈسکس تھرو کے طور پر مقابلہ کرتی ہے ۔ڈھلن نے 2013 کے سیزن میں سینئر رینک میں پہلی بار شرکت کی ، 2013 کی ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں شاٹ پٹ اور ڈسکس دونوں میں حصہ لیا ۔ عمر کے زمرے میں زیادہ تمغے 2014 کی ایشین جونیئر ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں آئیں ، جہاں وہ شاٹ پٹ میں تیسرے اور ڈسکس میں دوسرے نمبر پر رہیں ۔
انہوں نے ایتھلیٹکس میں 2014 ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ میں کامیابی حاصل کی ، جس نے 56.36 میٹر (184 فٹ 10+3 ⁄4 انچ) کے ذاتی بہترین تھرو کے ساتھ ڈسکس کانسہ کا تمغہ حاصل کیا ۔ اس سے وہ ساتھی خواتین کی ڈسکس تھرو کرنے والی سیما انتل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس مقابلے میں تمغہ جیتنے والی دوسری ہندوستانی بن گئیں ۔
نوجیت کور ڈھلن کی پیدائش 6 مارچ 1995 کو امرتسر میں پیدا ہوئیں ۔نوجیت کور ڈھلن پنجاب سے تعلق رکھنے والی ایک ہندوستانی ڈسکس تھروور ہیں۔ نوجیت کو کھیلوں میں بچپن سے ہی دلچسپی رہی ۔ کھیلوں ان کے انتخاب کی وجہ یہ تھی کہ وہ باقی لڑکیوں سے کچھ مختلف کرنا چاہتی تھی ۔ وہ چاہتی تھیں کہ کچھ ایسا ہو جس سے ان کو شہرت اور پہچان ملے ۔
جب انہوں نے ڈسکس میں کیریئر بنانے کا فیصلہ کیا تو وہ اسکول کے بعد ہر روز اپنے بھائی اور والدین کے ساتھ گراؤنڈ جاتی تھیں۔ان کا بھائی جو ان سے پانچ سال بڑا تھا ، شاٹ پٹ کی تربیت کرتا تھا ۔ آخر کار ، انہوں نے شہرت کے ساتھ ساتھ تمغے حاصل کرنا شروع کر دیے ۔
اپنے بھائی کو چمکتے ہوئے دیکھ کر انہیں بھی یہ احساس ہوا کہ یہ شعبہ مجھے اس سے کہیں زیادہ کامیابی اور پہچان دے سکتا ہے ۔لہذا انہوں نے کھیلوں کے میدان میں کیریئر بنانے کا فیصلہ کیا ۔
جب وہ بارہ برس کی تھیں تو انہوں نے نیشنلز میں اپنا پہلا چاندی کا تمغہ حاصل کیا ۔ اس وقت ، ان کے والد نے انہیں بتایا کہ ڈسکس تھرو ایک بہت مشکل کھیل ہے اور اس میں بہت طاقت لگتی ہے ۔ لیکن انہوں نے اس میں اپنا کئریئر بنانے کے لیے انتہائی پرعز ارادہ کیا ۔
ان کے بھائی نے ان کی بھر پور حوصلہ افزائی کی ۔ ان کو اپنے والد کی طرف سے بھی پورا پورا تعاون ملا ۔ ان کے والدین نے کبھی بھی ان کے اور انکے بھائی کے درمیان امتیازی سلوک نہیں کیا ۔
انہوں نے میرے کیریئر کے انتخاب کی بہت حمایت کی ، خاص طور پر میرے کیونکہ ان کے والد بھی خود ایک کھلاڑی رہ چکے ہیں ۔ ان کی خواہش تھی کہ وہ سب کچھ حاصل کریں جو وہ اپنی زندگی میں حاصل نہیں کر سکے۔نوجیت گھریلو مقابلوں اور ہندوستان سے باہر منعقد ہونے والے مقابلوں میں باقاعدہ خصوصیت رکھتی ہیں۔ وہ برمنگھم میں کامن ویلتھ گیمز 2022 کے لیے ہندوستانی دستے کا بھی حصہ رہیں جہاں وہ 11 خواتین کے ڈسکس تھرو کے فائنل میں آٹھویں نمبر پر رہیں ۔
جاری یواین آئی ایم جے۔
سال 2014 میں ، انہوں نے عالمی چیمپئن شپ میں جونیئر ورلڈ میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا ۔ یہ نہ صرف ذاتی سطح پر بلکہ قومی سطح پر بھی بہت خاص تھا کیونکہ ہندوستان نے پورے 10 برس کے وقفے کے بعد یہ تمغہ جیتا تھا ۔ڈھلن نے 2014 اور 2015 میں ڈسکس میں قومی پوڈیم میں سرفہرست مقام حاصل کیا ، کیونکہ وہ سینئر رینک میں منتقل ہوگئیں ، نیز 2015 کے نیشنل گیمز آف انڈیا میں شاٹ پٹ/ڈسکس ڈبل میں بھی وہ 2015 کی ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ڈسکس میں چھٹے نمبر پر تھیں ۔
انہوں نے 2016 اور 2017 میں بین الاقوامی سطح پر مقابلہ نہیں کیا ، حالانکہ انہوں نے ان برسوں میں شاٹ پٹ نیشنل ٹائٹل جیتے اور قومی سطح پر ڈسکس میں رنر اپ رہیں ۔ڈھلن نے 2018 کے کامن ویلتھ گیمز میں ڈسکس کانسہ کا تمغہ جیتا-یہ ان کا پہلا سینئر بین الاقوامی تمغہ تھا ۔
ڈھلن نے 2010 میں ڈسکس میں انڈین جونیئر ٹائٹل اور 2011 میں نیشنل یوتھ ٹائٹل جیتا ۔ انہوں نے ایتھلیٹکس میں 2011 کی ورلڈ یوتھ چیمپئن شپ میں اپنا بین الاقوامی ڈیبیو کیا ، صرف کوالیفائنگ میں حصہ لیا ،اور 2011 کے کامن ویلتھ یوتھ گیمز میں اپنا پہلا کانسہ کا تمغہ جیتا ۔ ڈھلن نے 2012 کی انڈین جونیئر چیمپئن شپ میں شاٹ پٹ/ڈسکس ڈبل جیتا اور 2012 کی ایشین جونیئر ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں سوبینراٹ انسینگ کے پیچھے چاندی کا تمغہ جیتا ۔
خواتین کے ڈسکس تھرو زمرے میں ان کی عالمی درجہ بندی 46 ہے ، اور خواتین کی مجموعی درجہ بندی 4165 ہے ۔ وہ 2018 کے کامن ویلتھ گیمز میں 57.43 میٹر کے اپنے آخری تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتنے والی تھیں اور 2014 میں ایتھلیٹکس میں ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والی دوسری ہندوستانی بنیں ۔ انہوں نے فروری 2018 میں انڈین گراں پری میں 2018 میں قائم کردہ 59.18 میٹر (194 فٹ 1+3 انچ) کی ذاتی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔
قازقستان کے الماتی میں کوسانوف میموریل 2022 ایتھلیٹکس میٹ میں خاتون ڈسکس تھروور نوجیت ڈھلن نے سونے کا تمغہ جیتا ۔نوجیت ڈھلن ، جو کامن ویلتھ گیمز کے لیے ہندوستانی ٹیم میں اپنی جگہ بنانے کی شاندار کوشش کی،نے خواتین کے ڈسکس تھرو میں 56.24 میٹڑ کی کوشش کے ساتھ کامیابی حاصل کی ۔
کامن ویلتھ گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے نوجیت ڈھلن کو برمنگھم 2022 گیمز کے لیے ہندوستان کے ایتھلیٹکس اسکواڈ میں عارضی طور پر شامل کیا گیا ہے ۔ تاہم ، ایتھلیٹکس فیڈریشن آف انڈیا (اے ایف آئی) کے مطابق ، انہیں اپنی سی ڈبلیو جی جگہ کی تصدیق کے لیے چار سالہ ایونٹ سے قبل مقابلوں میں اچھے نتائج حاصل کرنے کو کہا گیا۔
یہاں ان کے کیریئر کی کچھ کامیابیاں ہیں۔فرانس میں منعقدہ 2011 کی ورلڈ یوتھ چیمپئن شپ میں اپنے بین الاقوامی ڈیبیو میں 44.46 میٹر کا احاطہ کرتے ہوئے 11 ویں پوزیشن پر نظر آئیں ۔
اسی سال ، انہوں نے آئل آف مین میں منعقدہ کامن ویلتھ یوتھ گیمز میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا ۔ سال2012 کی ایشین جونیئر چیمپئن شپ میں ، نوجیت نے 44.78 میٹر کے نشان کے ساتھ چاندی کا تمغہ حاصل کیا ۔نوجیت نے ہندوستان کے پنے میں منعقدہ سال 2013 کی ایشین چیمپئن شپ میں بھی قوم کی نمائندگی کی ۔
سال2014 میں ، انہوں نے ایشین جونیئر چیمپئن شپ میں ڈسکس تھرو میں چاندی کا تمغہ اور شاٹ پٹ ایونٹ میں کانسہ کا تمغہ جیتا ۔ اسی سال ، اس نے ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ میں بھی حصہ لیا اور ڈسکس تھرو میں ملک کے لیے کانسہ کا تمغہ حاصل کیا ۔نوجیت نے 2018 کے کامن ویلتھ گیمز میں ڈسکس تھرو ایونٹ میں 57.43 میٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے کانسی کا تمغہ حاصل کیا ۔
ڈھلن کو ورلڈ جونیئر ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے کانسہ کے تمغے کے لیے نقد انعام حاصل کرنے کے لیے دو سال سے زیادہ انتظار کرنا پڑا ۔ گولڈ کوسٹ 2018 میں کامن ویلتھ گیمز میں ہندوستان کے لیے کانسہ کا تمغہ جیتنے والی ڈسکس تھرو کرنے والی نوجیت کور ڈھلن کو ایتھلیٹکس انٹیگریٹی یونٹ (اے آئی یو) نے ممنوعہ منشیات کے لیے مثبت ٹیسٹ کے بعد تین سال کی پابندی عائد کر دی تھی ۔اے آئی یو عالمی ایتھلیٹکس کا بنایا ہوا ایک آزاد ادارہ ہے جو ڈوپنگ اور عمر کی دھوکہ دہی سمیت تمام سالمیت کے مسائل کا انتظام کرتا ہے ۔ اے آئی یو نے کہا کہ 27 سالہ نوجیت کور ڈھلن نے عالمی ایتھلیٹکس کے ذریعہ ممنوع انابولک-اینڈروجینک سٹیرایڈ ڈی ہائیڈروکلورومیتھائلسٹسٹیرون (ڈی ایچ سی ایم ٹی) کے لئے مثبت پایا۔