امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک اور امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کےدرمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں صدر ٹرمپ کی موجودگی میں ایلون مسک نے مارکو روبیو پر کڑی تنقید کی۔
ایلون مسک نے کہا کہ آپ اسٹاف کم کرنے میں ناکام رہے ہیں، آپ نے کسی کو نہیں نکالا سوائے میرے شعبے ڈوج کے ایک اہلکار کو۔
اس پر مارکو روبیو نے جواب دیا کہ ایلون مسک سچ نہیں بول رہے اور پوچھا محکمۂ خارجہ کے 1500 ملازمین نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لی ہے اور طنز کیا کہ کیا انہیں واپس بلا کر نوکری سے نکال کر دکھاؤں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس موقع پر صدر ٹرمپ کی بر وقت مداخلت کام کر گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسٹاف رکھنے سے متعلق حتمی اختیار ایلون مسک نہیں وزراء کا ہے، مسک کا ڈوج ادارہ صرف ایڈوائزری کردار ادا کرے گا۔
امریکی صدر کی اس بات پر ایلون مسک مطمئن دکھائی دیے۔