بھیلائی میں چیتنیا بگھیل کے احاطے اور ریاست میں کچھ دیگر افراد کی تلاشی منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت لی جارہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق، چیتنیا بگھیل نے اپنے والد کے ساتھ بھیلائی میں رہائش کا اشتراک کیا ہے اور اس لیے احاطے کی تلاشی لی جا رہی ہے۔
چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر بھوپیش بگھیل کے بیٹے مشکل میں ہیں۔ پیر کی صبح، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی کے بیٹے کے گھر پر چھاپہ مارا۔ یہ چھاپے ریاست میں منی لانڈرنگ کیس سے جڑے مبینہ شراب گھوٹالہ کے سلسلے میں مارے گئے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ منی لانڈرنگ کیس میں چھتیس گڑھ میں 14 مقامات پر چھاپے مار رہا ہے۔
بھیلائی میں چیتنیا بگھیل کے احاطے اور ریاست میں کچھ دیگر افراد کی تلاشی منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت لی جارہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق، چیتنیا بگھیل نے اپنے والد کے ساتھ بھیلائی میں رہائش کا اشتراک کیا ہے اور اس لیے احاطے کی تلاشی لی جا رہی ہے۔
نامعلوم ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ چیتنیا بگھیل اور شراب کے سنڈیکیٹ کے درمیان کچھ “روابط” سامنے آئے ہیں اور کچھ دیگر کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ چھاپے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھوپیش بگھیل کے دفتر نے کہا، “اگر کوئی اس سازش کے ذریعے پنجاب میں کانگریس کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے، تو یہ غلط فہمی ہے۔”
ٹویٹر پر پوسٹ کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ “جب سات سال سے چل رہے جھوٹے کیس کو عدالت میں خارج کر دیا گیا تھا، آج صبح ای ڈی کے مہمان سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے جنرل سکریٹری بھوپیش بگھیل کی بھیلائی رہائش گاہ میں داخل ہوئے۔”
ای ڈی نے پہلے کہا تھا کہ چھتیس گڑھ شراب گھوٹالہ نے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا اور شراب سنڈیکیٹ سے فائدہ اٹھانے والوں کی جیبیں 2,100 کروڑ روپے سے زیادہ بھریں۔ جنوری میں ای ڈی نے سابق وزیر اور کانگریس لیڈر کاواسی لکھما کے علاوہ رائے پور کے میئر اور کانگریس لیڈر اعجاز ڈھیبر کے بڑے بھائی انور ڈھیبر، سابق آئی اے ایس افسر انیل ٹوٹیجا، انڈین ٹیلی کام سروس (آئی ٹی ایس) افسر ارون پتی ترپاٹھی اور کچھ دیگر کو اس معاملے میں اپنی تحقیقات کے حصے کے طور پر گرفتار کیا تھا۔
مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق، چھتیس گڑھ میں مبینہ شراب گھوٹالہ 2019 اور 2022 کے درمیان ہوا، جب بھوپیش بگھیل کی قیادت والی کانگریس حکومت ریاست میں حکومت کر رہی تھی۔ ای ڈی نے اب تک اپنی تحقیقات کے تحت مختلف ملزمان کے تقریباً 205 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے ہیں۔