علی گڑھ : سنبھل اور شاہجہاں پور کے بعد اتر پردیش کے علی گڑھ کے اپرکوٹ نگر کوتوالی علاقے میں عبدالکریم اسکوائر پر واقع شیشہ والی مسجد سمیت دہلی گیٹ اور بابری منڈی کی چار مساجد کو ہولی کی وجہ سے ترپال سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ علی گڑھ کا شمار حساس شہروں میں ہوتا ہے، اس لیے انتظامیہ کو ہولی اور دیوالی جیسے تہواروں پر چوکنا رہنا پڑتا ہے۔
اس بار ہولی اور رمضان دونوں ایک ساتھ منائے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دھول والی ہولی کے دن جمعہ کی نماز بھی ہے۔ گزشتہ برسوں میں ہولی کے دوران مساجد پر رنگ پھینکے جانے کی وجہ سے ماحول خراب ہوئے ہیں، اس لیے انتظامیہ نے مساجد کمیٹیوں کے ساتھ مل کر ان مساجد کو ترپال سے ڈھانپ دیا ہے۔
عبدالکریم اسکوائر پرانے شہر کے مرکزی بازار میں واقع ہے جہاں شیشہ والی مسجد بالکل چوراہے پر ہے۔ بازار کے تاجر مسجد کے نیچے بڑے بڑے ڈرم رکھ کر اور چوراہے پر ڈی جے کی آواز بجا کر ہولی کھیلتے ہیں۔ مسجد پر رنگ نہ پڑے ، اس کیلئے انتظامیہ کے حکم پر مسجد کمیٹی کے اراکین مسجد کو ترپال سے ڈھانپ دیتے ہیں۔
مسجد کمیٹی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا جاتا ہے کہ جو پہلے ہوا وہ دوبارہ نہ ہو۔ تمام ہندو مسلم بھائیوں کو چاہئے کہ وہ شہر کے اتحاد کو برقرار رکھیں اور تہوار مل جل کر منائیں۔
بتادیں کہ ہولیکا دہن کل 2765 مقامات پر ہوگا، جن میں علی گڑھ شہر کے 968 اور دیہی علاقوں میں 1797 مقامات شامل ہیں۔ علی گڑھ میں پولیس انتظامیہ نے 67 مقامات کو انتہائی حساس اور 105 کو حساس قرار دیا ہے۔ ہولی اور رمضان کے جمعہ کے پیش نظر پولیس بھی ہائی الرٹ پر ہے اور شہر میں پھلگ مارچ بھی کیا جا رہا ہے۔
غور طلب ہے کہ لاٹ صاحب کے جلوس کے پیش نظر سنبھل کی 10 مساجد اور شاہجہاں پور کی 67 مساجد کو ترپال اور پلاسٹک کی چادروں سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔