ہماچل پردیش میں اتوار کو کنور، لاہول اسپیتی اور اٹل ٹنل روہتانگ سمیت بارالاچا، شنکولا و کنجم درّوں میں شدید برفباری ہوئی۔ سیاحت کی نگری منالی میں بھی شام کو بارش اور برفباری ہوئی۔ یہاں پر سیاحوں نے برف کے فاہوں کا لطف لیا۔ حالانکہ منالی-کیلنگ راستے پر شام چھ بجے کے بعد گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔
وہیں شملہ اور اوپری علاقوں ٹھیوگ، روہڈو سمیت دیگر مقامات پر آندھی کے ساتھ ژالہ باری ہوئی۔ اس سے سیب اور دیگر پودوں کو نقصان پہنچا ہے۔ برفباری اور بارش کی وجہ سے گٹھلی والے پھلوں میں پھول جھڑ گئے ہیں۔ کئی جگہوں پر ژالہ باری کی وجہ سے سیب کے باغیچوں میں لگی جالیاں بھی اولوں سے بھر گئیں۔ اس سے سیب کے پودوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کو دوسرے دن کنور ضلع کے چھتکُل، رکچھم، ہانگو، چولنگ، نیسنگ، لپّا، آسرنگ، کونوچارنگ، سُمرا اور شلکھر سمیت ضلع کے اونچائی والے علاقوں میں دن بھر برفباری ہوتی رہی۔ وہیں ضلع ہیڈکوارٹر رِکانگ پیو سمیت پوہ، نچار اور کلپا علاقے کے زیادہ تر نچلے حصوں میں بارش ہوئی۔ برفباری کی وجہ سے چھتکل، آسرنگ اور کاجا کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ ان علاقوں میں رہنے والے دیہی لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔
ٹریفک نظام ٹھپ ہونے کی وجہ سے ہزاروں دیہی لوگوں کو آمد و رفت میں بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہیں رام پور، آنی اور نرمنڈ سب ڈویژن، شری کھنڈ مہادیو کی پہاڑیوں سمیت جلوڑی جوت کے اونچائی والے علاقوں میں رک رک کر برفباری ہو رہی ہے جبکہ دیر رات تک علاقے میں بارش کا دور جاری رہا۔