ناگپور: ناگپور میں اورنگ زیب کے مقبرے کو لے کر بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل جیسی ہندو تنظیمیں مسلسل مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اپنے مطالبات کے حق میں پیر کی صبح ناگپور میں ایک بڑا احتجاج ہوا۔ احتجاج کے دوران کچھ تنظیموں نے علامتی طور پر اورنگزیب کے مقبرے کو نذر آتش کیا۔ اس کے بعد ہونے والے تشدد میں کچھ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
دہن کے دوران استعمال ہونے والی چادر کو لے کر ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا، کیونکہ مسلم کمیونٹی کا دعویٰ تھا کہ اس چادر پر مذہبی چیزیں لکھی گئی تھیں، جس سے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچی تھی۔ اس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی کے لوگ ناگپور کے محل علاقے میں شیواجی مجسمہ کے سامنے جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔
ناگپور پولیس نے حالات پر قابو پاتے ہوئے مظاہرین کو وہاں سے ہٹا دیا۔ تاہم اس کے بعد مسلم کمیونٹی کے لوگ گنیش پیٹھ تھانے پہنچے اور بجرنگ دل کے کارکنوں کے خلاف شکایت درج کرائی۔ پولیس نے شیواجی مجسمہ کے ارد گرد پولیس کے بھاری انتظامات کئے ہیں تاکہ حالات کو تصادم کا رخ اختیار کرنے سے بچایا جا سکے۔
شام تک دونوں گروپوں کے درمیان صورتحال مزید بگڑ گئی۔ دونوں فریقین میں جھگڑا ہوا اور جھگڑا تصادم میں بدل گیا۔ اس دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں اور بعض مقامات پر آتش زنی بھی کی گئی ہے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
تشدد سے متاثرہ علاقوں میں ریپڈ ایکشن فورس (RAF) کو پولیس کی بھاری حفاظت میں تعینات کیا گیا ہے۔ فائر بریگیڈ نے مزید نقصان سے بچنے کے لیے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی۔ پولیس اب تشدد میں ملوث افراد کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کام کر رہی ہے۔
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے بھی ناگپور کے لوگوں سے امن برقرار رکھنے اور قانون پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات شہر کے امن اور ہم آہنگی کو درہم برہم کرتے ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے لوگوں سے افواہوں پر دھیان نہ دینے اور امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس صورتحال میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ ہم پولیس انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور شہریوں کو ان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ ناگپور ایک پرامن اور تعاون پر مبنی شہر ہے۔ یہ ناگپور کی دیرپا روایت رہی ہے۔ چیف منسٹر فڑنویس نے کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے اور انتظامیہ سے مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔