ممبئی: شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما آدتیہ ٹھاکرے نے ناگپور تشدد پر وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر طنز کیا اور دعوی کیا کہ بی جے پی مہاراشٹر کو منی پور جیسی صورتحال میں ڈھکیلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر نے مہاراشٹر حکومت کے ناگپور میں حالیہ تشدد سے نمٹنے کے طریقے پر سوال اٹھایا اور چیف منسٹر کے دفتر سے جواب نہ ملنے پر بھی سوال کیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ “سی ایم او نے ناگپور میں تشدد کی افواہوں پر ردعمل کیوں نہیں دیا؟ جب بھی ایسا واقعہ ہونے والا ہے، سب سے پہلے رپورٹ حاصل کرنے والے شخص ریاست کے وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ ہوتے ہیں۔
کیا انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں تھی؟ مجھے لگتا ہے کہ بی جے پی مہاراشٹر کو اگلا منی پور بنانا چاہتی ہے۔
ٹھاکرے نے کہا، “اگر آپ منی پور کو دیکھیں تو آپ دیکھیں گے کہ ریاست کو 2023 سے تشدد کا سامنا ہے، پوری ریاست میں تنازعہ چل رہا ہے۔ کیا وہاں سرمایہ کاری ہوگی یا سیاحت بڑھے گی؟ نہیں، وہ مہاراشٹر کو ،نی پور کی حالت میں ڈالنا چاہتے ہیں۔
میں آج پڑھ رہا تھا کہ ویتنام ہندوستان سے چھوٹا ملک ہے اور آبادی بھی کم ہے، لیکن ان کی الیکٹرانک انڈسٹری سے زیادہ مضبوط ملک سمجھا جاتا ہے، لیکن بی جے پی اپنے ملک کو اضلاع اور ذاتوں میں بانٹتی ہے
‘ان کا ایک مقررہ فارمولا ہے’
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس معاملے میں بے شرم ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ جب بی جے پی حکومت نہیں کر پاتی ہے تو وہ تشدد، فسادات کا سہارا لیتے ہیں اور یہ ہر ریاست میں ان کا طے شدہ فارمولا ہے۔
وہ کسی ایسے شخص کی تاریخ کھودنے کی کوشش کر رہے ہیں جو 300-400 سال پہلے زندہ تھا، لیکن وہ مستقبل کے بارے میں بات نہیں کر سکتا۔ وہ حال کے بارے میں بات نہیں کر سکتے۔ حد تو یہ ہے کہ قبر کی حفاظت مرکزی حکومت کے پاس ہے۔
قبل ازیں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے منگل کو کہا کہ ناگپور میں جو تشدد پھوٹ پڑا وہ ایک منصوبہ بند حملہ لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے سرمائی دارالحکومت میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کے احتجاج کے دوران یہ افواہیں پھیلائی گئیں کہ مذہبی مواد کو جلا دیا گیا ہے۔
اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا، “ناگپور میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے احتجاج کیا۔ افواہیں پھیلائی گئیں کہ مذہبی مواد کو جلایا گیا ہے۔ یہ ایک منصوبہ بند حملہ لگتا ہے۔ کسی کو بھی قانون و نظم کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے۔
پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس پر حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں پولیس کے تین ڈپٹی کمشنر زخمی ہوئے اور ایک ڈی سی پی پر کلہاڑی سے حملہ کیا گیا۔
آج صبح بی جے پی ایم ایل اے پروین ڈٹکے تشدد سے متاثرہ ہنسپوری پہنچے اور کہا کہ تشدد پہلے سے منصوبہ بند معلوم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دکانوں اور سٹالز میں توڑ پھوڑ اور کیمروں کی توڑ پھوڑ اس کی گواہی ہے۔