جنیوا : غزہ میں یونیسیف کے اہلکار روزالیا بولن نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں منگل سے غزہ کی پٹی میں کم از کم 200 بچے فوت ہو چکے ہیں۔
محترمہ روزالیا بولن نے جمعرات کے روز الجزیرہ کے نشریاتی ادارے کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ، “بھاری گولہ باری دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے، 18 مارچ کی صبح سے اب تک، 200 سے زیادہ بچے مارے جا چکے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں بچے شدید زخمی ہوئے ہیں اور غزہ کی پٹی کے اسپتال حالیہ دنوں کی لڑائی کی وجہ سے بوجھ برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کی خوراک کی ناکہ بندی کا وہاں کے باشندوں پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے، جو بنیادی ضروریات تک رسائی سے محروم ہو گئے ہیں۔
یونیسیف کے اہلکار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں ہنگامی خدمات کے لیے بھی کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے منگل کے روز فلسطینی انکلیو کے خلاف دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ حماس کی جانب سے جنگ بندی کے امریکی منصوبے کو قبول کرنے سے انکار کے جواب میں حملے دوبارہ شروع کیے گئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق انکلیو پر اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 590 سے تجاوز کر گئی ہے۔