بنگلادیش کی ایک عدالت نے کرکٹر شکیب الحسن کی جائیداد اور اثاثے ضبط کرنے کا حکم صادر کردیا ہے۔ بنگلادیشی ابلاغیاتی ذرائع نے بتایا ہے کہ شکیب الحسن پر دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت چلنے والے مقدمے میں ڈھاکہ کے ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے ان کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم صادر کردیاہے۔
یاد رہے کہ شکیب الحسن کا تعلق بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی عوامی لیگ پارٹی سے ہے اور شیخ حسینہ کے دور میں رکن پارلیمان تھے۔
بنگلادیش کے متعدد کھلاڑیوں کو شیخ حسینہ کے خلاف عوامی تحریک کے دوران ہلاکتوں کے حوالے سے تحقیقات میں شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق سابق کرکٹر شکیب الحسن پر اس حوالے سے کوئی فرد جرم ابھی تک عائد نہیں کی گئی ہے تاہم چیک باؤنس ہونے کے بعد دھوکہ دہی کے ایک مقدمے میں ان کی جائیداد ضبط کرلینے کا حکم صادر کردیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ عدالت نے ان کے خلاف یہ حکم ان کی غیر موجودگی میں صادرکیا ہے۔
شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے اور ان کے ملک سے فرار کرجانے کے بعد کرکٹر شکیب الحسن، جو سابق وزیر اعظم کے قریبی لوگوں میں شمار ہوتے ہیں، بنگلادیش واپس نہیں گئے اور اس وقت کینیڈا میں مقیم ہیں۔
یاد رہے کہ شکیب الحسن بنگلادیش کے اسٹار کرکٹر شمار ہوتے تھے۔ وہ بنگلادیش کے لئے اکہتر ٹیسٹ میچ، دوسو سینتالیس ون ڈےاور ایک سو انتس ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں اور مجموعی طور پر وہ سات سو بارہ وکٹ لے چکے ہیں۔