نئی دہلی کی معروف جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں ہونے والے طلبہ یونین انتخابات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، انتخابی کمیٹی نے یہ فیصلہ یونیورسٹی کیمپس میں جاری کشیدگی اور انتخابی دفتر پر حملے کے واقعات کے پیش نظر لیا ہے۔
یہ انتخابات 25 اپریل کو منعقد ہونے والے تھے اور اس کی تیاریاں آخری مراحل میں تھیں، مگر پچھلے دو دنوں میں نامزدگیوں کی واپسی کے دوران متعدد بار انتخابی کمیٹی کے دفتر میں ہنگامہ اور توڑ پھوڑ کی گئی۔
انتخابی کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’جب تک طلبہ تنظیمیں اور انتظامیہ، انتخابی عملے کی حفاظت یقینی نہیں بنائیں گے، تب تک امیدواروں کی حتمی فہرست سمیت مکمل انتخابی عمل کو معطل کیا جا رہا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ انتخابات کے لیے اسکول کاؤنسلر کی 250 اور مرکزی پینل کے 165 نامزدگیاں داخل کی جا چکی تھیں۔ مرکزی پینل میں صدر کے لیے 48، نائب صدر کے لیے 41، جنرل سیکریٹری کے لیے 42 اور جوائنٹ سیکریٹری کے لیے 34 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے تھے۔
ووٹنگ کا عمل دو شفٹوں میں طے تھا، صبح 9 بجے سے دوپہر ایک بجے تک اور پھر 2:30 سے شام 5:30 بجے تک۔ ووٹوں کی گنتی اسی رات شروع کی جانی تھی اور 28 اپریل تک نتائج متوقع تھے۔
آئسا-ڈی ایس ایف اتحاد نے جمعرات کو اپنے امیدواروں کا اعلان کیا تھا جس میں نتیش (صدر)، منیشا (نائب صدر)، منتحیٰ (جنرل سیکریٹری) اور نریش (جوائنٹ سیکریٹری) شامل تھے۔
وہیں، اے بی وی پی نے بھی اپنی امیدواروں کی فہرست جاری کی تھی جن میں شکھا سوراج، نٹٹو گوتم، کنال رائے اور ویبھَو مینا شامل ہیں۔
انتخابات کے التوا پر مختلف طلبہ تنظیموں نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے ہیں۔ ایس ایف آئی نے الزام لگایا کہ طلبہ واپسی کی مقررہ مدت کے دوران، اے بی وی پی کے ارکان نے ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے کچھ امیدوار وقت پر اپنے نام واپس نہیں لے سکے۔ آئسا-ڈی ایس ایف اتحاد نے مزید دعویٰ کیا کہ اے بی وی پی کارکنان نے انتخابی دفتر میں گھس کر عملے کو دھمکیاں دیں۔
اس بار بائیں بازو کی تنظیموں کے درمیان روایتی اتحاد بھی نہیں ہوا۔ ایس ایف آئی نے آئسا کے بجائے تنہا انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا جبکہ آئسا نے ڈی ایس ایف کے ساتھ اتحاد کیا۔ انتخابی عمل کی بحالی کب ہوگی، اس کا فیصلہ ابھی زیر غور ہے اور اس کا انحصار کیمپس میں حالات کے بہتر ہونے اور انتخابی کمیٹی کو مناسب سکیورٹی کی فراہمی پر ہے۔