صدیقی نے دعویٰ کیا کہ ای میل میں کہا گیا ہے کہ اگر اس نے ڈی کمپنی کا رکن ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص کو 10 کروڑ روپے ادا نہیں کیے تو اسے ’’اپنے والد بابا صدیقی کی طرح قتل کردیا جائے گا‘‘۔
بابا صدیقی کو گزشتہ سال ممبئی میں قتل کر دیا گیا تھا اور ان کی موت نے سب کو چونکا دیا تھا۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سلمان خان کو متعدد جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں اور اسٹار کے گھر کے باہر گولیاں چلائی گئی ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی خان کو ایک اور جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی اور یہ دھمکی ممبئی ٹریفک پولیس کے فون پر ایک واٹس ایپ پیغام کے ذریعے ملی تھی۔ دریں اثنا، بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان نے اب انکشاف کیا ہے کہ انہیں ای میل کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، جس میں 10 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مہاراشٹر کے سابق ایم ایل اے اور این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی نے پیر کو دعویٰ کیا کہ انہیں ای میل کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ صدیقی نے دعویٰ کیا کہ ای میل میں کہا گیا ہے کہ اگر اس نے ڈی کمپنی کا رکن ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص کو 10 کروڑ روپے ادا نہیں کیے تو اسے ’’اپنے والد بابا صدیقی کی طرح قتل کردیا جائے گا‘‘۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ شکایت موصول ہونے کے بعد پولیس نے جان سے مارنے کی دھمکی اور بھتہ خوری کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ذیشان صدیقی کا بیان ریکارڈ کرنے کا عمل جاری ہے۔ ذیشان صدیقی نے پی ٹی آئی کو بتایا، “پچھلے تین دنوں سے مجھے مسلسل ای میل مل رہے ہیں جس میں لکھا ہے کہ ‘اگر آپ 10 کروڑ روپے نہیں دیں گے تو آپ کو بھی بابا صدیقی کی طرح مار دیا جائے گا’۔ ای میل بھیجنے والے شخص نے ڈی کمپنی کا رکن ہونے کا دعویٰ کیا اور مجھے پولیس سے رابطہ نہ کرنے کی تنبیہ کی۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما نے کہا کہ دھمکی آمیز پیغامات ان کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ پر بھیجے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ای میل بھیجنے والے نے دعویٰ کیا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل کے پیچھے لارنس بشنوئی گینگ نہیں بلکہ ڈی کمپنی کا ہاتھ ہے۔ D-Company وہ نام ہے جو مفرور انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے ممبئی میں منظم جرائم سنڈیکیٹ کو دیا گیا ہے۔ سابق ایم ایل اے ذیشان صدیقی نے کہا، ’’بار بار کی ای میلز سے تنگ آکر میں نے باندرہ پولیس سے رابطہ کیا۔ اہلکار نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم ان کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے باندرہ میں ذیشان صدیقی کی رہائش گاہ پہنچ گئی ہے۔