وپ کی موت کے اعلان کے بعد پورے روم میں چرچ کے ٹاور کی گھنٹیاں بج اٹھیں۔ کارڈینل کیون فیرل نے یہ اعلان ڈومس سانتا مارٹا کے چیپل سے کیا، جہاں فرانسس رہتا ہے۔ کارڈینل کیون فیرل ویٹیکن کا کیمرلینگو ہے۔ کیمرلینگو کا لقب اس کارڈینل یا اعلیٰ درجے کے عالم کو دیا جاتا ہے جو پوپ کی موت یا استعفیٰ کا اعلان کرنے کا مجاز ہوتا ہے۔
دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ویٹیکن ہے۔ رقبہ صرف 0.49 مربع کلومیٹر، آبادی صرف 764 افراد پر مشتمل ہے۔ یہ اٹلی کے دارالحکومت روم کے اندر واقع ہے۔ یہ اتنا چھوٹا ملک ہے کہ دہلی میں 3 ہزار سے زیادہ ویٹیکن بیٹھ سکتے ہیں۔ پوپ روم کا بشپ ہے اور پورے رومن کیتھولک چرچ کی قیادت کرتا ہے۔ پوپ فرانسس، پہلے لاطینی امریکی پوپ جنہوں نے اپنی عاجزانہ طبیعت اور غریبوں کے لیے فکرمندی کے ساتھ ایک ہمدرد پوپ کی حیثیت سے دنیا پر انمٹ نقوش چھوڑے، انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 88 برس تھی۔ پوپ کی موت کے اعلان کے بعد پورے روم میں چرچ کے ٹاور کی گھنٹیاں بج اٹھیں۔ کارڈینل کیون فیرل نے یہ اعلان ڈومس سانتا مارٹا کے چیپل سے کیا، جہاں فرانسس رہتا ہے۔ کارڈینل کیون فیرل ویٹیکن کا کیمرلینگو ہے۔ کیمرلینگو کا لقب اس کارڈینل یا اعلیٰ درجے کے عالم کو دیا جاتا ہے جو پوپ کی موت یا استعفیٰ کا اعلان کرنے کا مجاز ہوتا ہے۔
عالمی رہنماؤں نے پیر کو پوپ فرانسس کی موت پر سوگ کا اظہار کرتے ہوئے اسے دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ روایت کے مطابق، جب پوپ کی حالت طبی علاج کا جواب دینا بند کر دیتی ہے اور اس کا جسم بالکل ساکن ہو جاتا ہے، تو اس کی انگوٹھی، جسے وہ دستاویزات پر مہر کے طور پر استعمال کرتے ہیں، ٹوٹ جاتا ہے۔ یہ پوپ کی حکمرانی کے خاتمے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس کے بعد پوپ کے چیپل کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔
کیتھولک چرچ میں نو روزہ سرکاری سوگ کا آغاز پوپ فرانسس کی آخری رسومات سے ہوگا۔ فرانسس پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا تھے اور ان کی جوانی میں سرجری کے دوران ڈاکٹروں کو ان کے پھیپھڑوں کا کچھ حصہ نکالنا پڑا۔ 14 فروری 2025 کو پوپ کو سانس لینے میں تکلیف کے بعد جیمیلی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ان کی صحت کا یہ مسئلہ بعد میں ‘ڈبل نمونیا’ کی شکل اختیار کر گیا۔ وہ 38 دن تک ہسپتال میں داخل رہے جو کہ پوپ کے طور پر ان کے 12 سالہ دور میں ہسپتال میں داخل ہونے کا سب سے طویل عرصہ تھا۔ تاہم، وہ اپنی موت سے ایک دن قبل ایسٹر سنڈے پر سینٹ پیٹرز سکوائر میں ہزاروں لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے نظر آئے، اور وہاں موجود لوگوں نے تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔