جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ نے ایک بار پھر اس جنت نشان کو خون آلود کر دیا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے جو خبریں میڈیا میں آ رہی ہیں، اس کے مطابق اس دہشت گردانہ حملے میں 30 سے زیادہ لوگوں کی موت کا اندیشہ ہے۔ کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں،
جن میں سے کچھ کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 2 سے 3 دہشت گردوں نے سیاحوں پر 50 راؤنڈ سے زیادہ فائرنگ کی ہے۔
پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے حملہ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی عرب سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو فون کر اس معاملے میں فوری کارروائی کی ہدایت دی۔ واقعہ کے بعد امت شاہ کی رہائش پر اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی ہوئی، جس کے بعد وہ پہلگام کے لیے روانہ ہو گئے۔
ساتھ ہی این آئی اے کو اس معاملے کی جانچ کے لیے بھی کہا گیا ہے اور ایسی خبریں ہیں کہ این آئی اے ٹیم کل پہلگام جا سکتی ہے۔ اس درمیان اننت ناگ میں سیاحوں کی مدد یا جانکاری کے لیے ایک ایمرجنسی ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ پولیس سے رابطہ کرنے کے لیے 9596777669، 01932225870 (9419051940 واٹس ایپ) ہیلپ لائن نمبر جاری کیا گیا ہے۔
پہلگام حملہ کے بعد صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے، جموں و کشمیر کے گورنر منوج سنہا، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی سمیت برسراقتدار و حزب اختلاف کے کئی سیاسی لیڈران کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
سبھی نے اس دہشت گردانہ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یہاں پیش ہیں اہم سیاسی ہستیوں کے بیانات۔
صدر دروپدی مرمو:
جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہوا دہشت گردانہ حملہ حیران کرنے والا اور دردناک ہے۔ یہ ایک بہیمانہ اور غیر انسانی عمل ہے جس کی واضح طور سے مذمت کی جانی چاہیے۔
بے قصور شہریوں، سیاحوں پر حملہ کرنا بے حد خوفناک اور ناقابل معافی ہے۔ جو کنبے اپنے رشتہ داروں سے محروم ہوئے ہیں، ان کے تئیں میری دلی ہمدردی ہے اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتی ہوں۔
وزیر اعظم نریندر مودی:
حملہ کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ متاثرہ لوگوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ اس شرمناک عمل کے پیچھے جو لوگ ہیں، انھیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انھیں بخشا نہیں جائے گا۔ ان کا ناپاک ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ دہشت گردی سے لڑنے کا ہمارا عزم مصمم ہے اور یہ مزید مضبوط ہوگا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ:
جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملہ سے میں تکلیف میں ہوں۔ میری ہمدردیاں مہلوکین کے کنبوں کے ساتھ ہیں۔ اس شرمناک دہشت گردانہ حملے میں شامل لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ہم جرائم پیشوں پر سخت کارروائی کریں گے اور انھیں سخت سے سخت سزا دیں گے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا:
میں پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ میں لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ اس گھناؤنے حملے کے پیچھے جو لوگ ہیں، انھیں بخشا نہیں جائے گا۔ ڈی جی پی اور سیکورٹی افسران سے بات کی ہے۔ فوج اور جموں و کشمیر پولیس کی ٹیمیں علاقے میں پہنچ گئی ہیں اور تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔
راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے:
میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں بے قصور سیاحوں پر ہوئے بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ پورا ملک سرحد پار دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔ یہ بزدلانہ طریقے سے کیے گئے حملے انسانیت پر ایک داغ ہیں۔ نیوز رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ کئی انمول جانیں چلی گئی ہیں۔
کانگریس پارٹی کی طرف سے متاثرہ کنبوں کے تئیں میری دلی ہمدردی ہے۔ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں زخمیوں کے ساتھ ہیں۔ ہندوستان کی قومی سیکورٹی سب سے اوپر ہے اور ہم حکومت ہند سے اسے یقینی کرنے کے لیے اصلاحی طریقے اختیار کرنے کی گزارش کرتے ہیں۔
دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال:
جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہوا بزدلانہ دہشت گرد حملہ بے حد شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ غیر مسلح معصوموں کو نشانہ بنانا انسانیت پر حملہ ہے۔ اس افسوسناک وقت میں پورا ملک متحد ہے۔ متاثرہ کنبوں کے ساتھ ہماری ہمدردیاں ہیں اور ہم دہشت کی ہر شکل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی:
جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں سیاحوں کے مارے جانے اور کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر بے حد قابل مذمت اور دل دہلانے والی ہے۔ میں غمزدہ کنبوں کے تئیں گہری ہمدردی ظاہر کرتا ہوں اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی امید کرتا ہوں۔
دہشت گردی کے خلاف پورا ملک متحد ہے۔ حکومت جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے کھوکھلے دعووں کی جگہ اب جوابدہی لیتے ہوئے ٹھوس قدم اٹھائے، تاکہ آگے بربریت پر مبنی ایسے واقعات پیش نہ آئیں اور بے قصور ہندوستانی یوں اپنی جان سے محروم نہ ہوں۔
کانگریس لیڈر دیپیندر سنگھ ہڈا:
ہم سخت الفاظ میں اس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ زخمیوں کو بہتر علاج ملنی چاہیے۔ ایشور سے دعا کرتے ہیں کہ کسی کو جان کا نقصان نہ ہو۔ کشمیر کے اندر گزشتہ کچھ سالوں سے جموں علاقہ کے پاس بھی دہشت گردانہ واقعات پیش آ رہے ہیں، اس معاملے میں حکومت کو منھ توڑ جواب دینا چاہیے۔