سڈنی : آسٹریلیا کی دوسری سب سے زیادہ آبادی والے صوبے وکٹوریہ میں صحت افسران نے زہریلے جنگلی مشروم سے متعلق وارننگ جاری کی ہے۔ وکٹوریہ کے محکمہ صحت نے منگل کے روز ریاست کے 70 لاکھ باشندوں کو خبردار رہنے کا انتباہ دیا کیونکہ آسٹریلیائی موسم خزاں اور موسم سرما میں زہریلے مشروم زیادہ پھیل جاتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وکٹوریہ میں خزاں کے دوران ڈیتھ کیپ مشروم اور پیلے مشروم زیادہ نظر آتے ہیں۔
چیف ہیلتھ آفیسر کرسچن میک گراتھ نے کہا کہ وکٹورین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ گھریلو باغات میں اگنے والے جنگلی مشروم کو ہٹا دیں تاکہ چھوٹے بچے اور پالتو جانور ان کے رابطے میں نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑوں اور بچوں کو اپنے ننگے ہاتھوں سے جنگلی مشروم کھانا تو دور کی بات ہے انہیں چھونا بھی نہیں چاہیے اور جانوروں کو ان سے دور رکھنا چاہیے۔
میک گراتھ نے کہا کہ جو کوئی بھی نامعلوم قسم کے جنگلی مشروم جمع کرتا ہے اور کھاتا ہے وہ خود کو زہر، سنگین بیماری اور موت کے خطرے میں ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب تک آپ ماہر نہ ہوں، جنگلی مشروم کو توڑ کر نہ کھائیں ۔‘‘
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ زہر کی ابتدائی علامات میں پیٹ میں درد، متلی، الٹی اور اسہال شامل ہیں۔