لکھنؤ۔(نامہ نگار)بی جے پی کے سینئر لیڈر وراجیہ سبھا رکن ونے کٹیار نے کہا ہے کہ تمام طبقوں، ذاتوں اور مذاہب کے لوگوں کی ہمہ جہت ترقی بی جے پی کی قیادت میں ہی ممکن ہے۔ کانگریس پرنکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادی کے ۶۵برسوں کے دوران کانگریس نے ہندو مسلمانوں
کو آپس میں لڑانے کا کام کیا ہے ایسے حالات میں بی جے پی ہی متبادل ہے۔ کٹیار نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کو بی جے پی کے تئیں گمراہ ہی نہیں کیا بلکہ انہیں خوفزدہ بھی کیا۔ جس کے نتیجے میں گجرات کے فسادات کو مسلمان آج بھی یاد کرتے ہیں جبکہ مظفر نگر فسادات کو بھلادیا ۔انہوں نے کہا کہ مظفر نگر فسادات کے معاملے میں سپریم کورٹ نے حکومت کو ہی ذمہ دار قرار دیا۔ اس کے باوجود ملائم سنگھ اور اکھلیش کو قصووار کیوں نہیں مانا جارہا ہے۔ ۸۴کے سکھ فسادات کے قصوروار راجو گاندھی ٹوکاگیا اور کانگریس کو کیوں نہیں فسادات کرائے جاتے رہیں اس کے باوجود معافی مانگنے والے لوگ سیکولر کہلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں گذشتہ ۱۲برسوں میں ایک بھی فسادات نہیں ہوا اس کے بعد بھی مودی کو لوگ فرقہ پرست کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا معافی مانگ لینے کے بعد گناہ ختم ہوجاتا ہے ۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ، راجستھان ، گوا اور پنجاب میں بی جے پی کی حکومت میں ایک بھی فساد نہیں ہوا۔جبکہ دیگر ریاستوں میں ہر سال کوئی نہ کوئی فساد ہورہا ہے۔ اس لئے مسلمانوں کو بی جے پی کے تئیں اپنے نظریے پر دوبارہ غور کرنا چاہئے ۔